چیف منسٹر سے مشاورت کے بعد کمشنران کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا
حیدرآباد۔7جنوری(سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے آئندہ چند یوم کے دوران ریاستی قانون حق آگہی کمیشن میں مخلوعہ کمشنران کی جائیدادوں پرنامزدگیوں کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے۔ باثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے سلسلہ میں چیف منسٹر کو تجاویز روانہ کردی گئی ہیں اور سپریم کورٹ کے احکامات کی نقول کے ساتھ یہ کہا گیا ہے کہ جلد ہی کمشنران کے تقرر کو لازمی قرار دیا جائے تاکہ ان جائیدادوں پر کمشنران کی نامزدگی کے بعد قانون حق آگہی کے تحت داخل کردہ درخواستوں کی یکسوئی میں تیزی پیدا ہوسکے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے قانون حق آگہی کمیشن کی عدم تشکیل کے سبب عدالت نے احکام جاری کئے تھے جس کے بعد ریاستی حکومت نے مسٹر ڈی راجہ سدارام کو چیف انفارمیشن کمشنر اور سینیئر صحافی بدھا مرلی کو انفارمیشن کمشنر نامزد کیا کہ تھا لیکن اس کے باوجود دیگر کمشنران انفارمیشن کے عہدوں کے مخلوعہ ہونے کے سبب درخواستوں کی یکسوئی میں تاخیر ہونے لگی تھی لیکن اب جلد ہی ریاست میں مکمل قانون آگہی کمیشن موجود رہے گا کیونکہ حکومت نے مابقی مخلوعہ عہدوں پر تقررات کے سلسلہ میں درخواستوں کی تنقیح کا عمل شروع کردیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ان عہدوں کے لئے زائد از 100 درخواستیں موجود ہیں جن میں چیف منسٹر سے مشاور ت کے بعد درکار کمشنران کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے گذشتہ دنوں ریاستی انسانی حقوق کمیشن کی تشکیل کے بعد اب کمشنر برائے قانون حق آگہی میں موجود کمشنران کے عہدوں پر نامزدگیوں کے سلسلہ میں اندرون چند یوم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔