نئی دہلی: کانگریس کے کچھ لیڈرس بی جے پی وزراء او رآر ایس ایس کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اور انہیں دیکھ کر ایسے بیانات دینے کی کوشش کررہے ہیں جس سے ملک کا ماحول کشیدہ ہوسکتا ہے۔ کانگریس کے قومی ترجمان اور رکن پارلیمنٹ ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ابھیشک منو سنگھوی نے کشمیر کی معروف اداکارہ زائرہ وسیم کے فیصلہ پر متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلالہ جائز او راداکاری حرام کیا ایسے ترقی کرے گا ملک کا مسلمان۔
انہو ں نے یہ خیال ٹوئٹر پر کیا ہے۔ انہو ں نے مزیدکہا کہ اگر زائرہ وسیم کی بات ٹھیک ہے تو ہندوستان کے فخریہ عامر خان، شاہ رخ خان، سلمان خان، اے آر رحمان، جاوید اختر او رکئی دیگر کا کیا ہوگا؟ منوسنگھوی کے اس بیان پر کئی مسلم علماء کرام نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ فتح پوری جامع مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم احمد نے کہا کہ ابھیشک منو کا یہ بیان انتہائی احمقانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب منو سنگھوی اسلام کے بار ے میں کچھ نہیں جانتے تو وہ اس طرح کے بیان کیوں دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا منو اسلام کی تعلیمات سے واقف ہیں؟ مفتی مکرم احمد نے کہا کہ بغیر سمجھے کسی دوسرے مذہب پر اس طرح کا بیان دینا کیا یہی سکولرزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ منوسنگھوی کا یہ بیان آئین کے خلا ف بھی ہے او رمذہب کے خلاف بھی ہے ۔ مفتی مکرم نے کہا کہ منو سنگھوی کو اپنے اس بیان کیلئے ملک کے مسلمانو ں سے معافی مانگنی چاہئے۔