دمشق: شامی باغیوں اور شامی فوج کے درمیان شام کے صوبے حلب میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے ، روسی اور شامی فضائیہ کی جانب سے باغیوں کو پسپا کرنے کیلئے فضائی حملے کئے جارہے ہیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی باغیوں نے حلب میں صدر بشارالاسد کی رہائش گاہ پر قبضہ کرلیا جبکہ باغیوں کی شیلنگ سے 6 شہری جاں بحق ہوگئے۔امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے شام میں جاری کشیدگی روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جبکہ شام میں بڑھتی ہوئی خونریزی کے سبب سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز روسی اور شامی فوجی طیاروں نے شمالی شام کے مخالف گروپ کے زیرِ قبضہ شہر ادلب پر بمباری کی تھی، جس میں 7 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔شام کے صدر بشار الاسد نے گزشتہ روز حلب شہر میں مخالفین کے قبضے کے بعد ان کے خلاف بھرپور طاقت کے استعمال کا عزم کا اظہار کیا تھا۔بشار الاسد کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور ان کے حامیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، ملکی استحکام اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کریں گے ۔شام کے سرکاری میڈیا پر شائع ہونے والے بیان میں بشار الاسد نے کہا کہ مخالفین صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں اور ہم انہیں یہی زبان استعمال کرتے ہوئے کچل دیں گے ۔