اسرائیلی یرغمالیوں کی عدم رہائی پر آگ بگولہ، مشرق وسطیٰ کو جہنم بنانے کی دھمکی
واشنگٹن: امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو خبردار کیا کہ اگر ان کے عہدہ سنبھالنے تک غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو اس کے انتہائی سخت نتائج ہوں گے۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر اپنی پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا کہ اگر یرغمالیوں کو 20 جنوری 2025 سے پہلے رہا نہیں کیا گیا، جس تاریخ کو میں فخر کے ساتھ امریکہ کے صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالوں گا، تو مشرق وسطیٰ اور ان ذمہ داروں کیلئے جنہوں نے انسانیت کے خلاف ان مظالم کا ارتکاب کیا، کو بھاری قیمت چکانی ہو گی۔ٹرمپ نے مزید لکھا کہ وہ ذمہ داروں کو اس سے زیادہ سخت مار ماریں گے جتنی کہ امریکہ کی طویل اور معلوم تاریخ میں کسی کو پڑی ہو گی۔ یرغمالیوں کو ابھی رہا کرو۔ یہ دھمکی سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے سلسلے میں حماس کے ساتھ کسی معاہدہ تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد آئی ہے۔ٹرمپ نے اسرائیل کیلئے بھرپور حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے، لیکن عالمی سطح پر معاہدے کو یقینی بنانے کی اپنی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ کی یہ دھمکی اسرائیلی حکومت کی جانب سے عمر نیوٹرا کی موت کی تصدیق کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے۔ امریکی اسرائیلی دوہری شہریت رکھنے والے نیوٹرا کی نعش ابھی نہیں ملی ہے۔چند روز قبل حماس نے اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے والے ایڈن الیگزینڈر کی یرغمالی کی ویڈیو جاری کی تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اپنی آزادی اور دیگر یرغمالیوں کی رہائی کیلئے ٹرمپ سے اقدامات کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملے کرکے تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ تقریباً 100 اب بھی اس کی قید ہیں۔اسرائیلی حکومت کے مطابق ان کی نعش غزہ میں حماس کے قبضے میں ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے نو منتخب امریکی صدر کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا ہے۔واشنگٹن میں پیر کو معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ٹرمپ کی مشرق وسطیٰ میں اتحادی ممالک کو دھمکیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ردعمل یا موقف دینے سے گریز کیا ہے۔حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر اب تک کا سب سے مہلک حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے نتیجہ میں 1208 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس نے حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بنا لیا، جن میں سے کچھ پہلے ہی ہلاک ہو چکے تھے۔ ان میں سے 97 اب بھی غزہ میں قید ہیں۔ امریکہ، اسرائیل، جرمنی اور کئی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے دوران 44 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان اعداد و شمار کو اقوام متحدہ مستند قرار دیتی ہے۔