الیکشن کمیشن سے تحقیقات کا مطالبہ ، بی جے پی قائد ین کا احتجاج
بودھن : 8ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بودھن کے بی جے پی پارٹی کے سرگرم کارکنوں کی کثیر تعداد نے آج بی جے پی کے سینئر قائدین موہن ریڈی اور پرکاش ریڈی کی قیادت میں آر ڈی او آفس بودھن کے سامنے جمع ہوکر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران حلقہ اسمبلی بودھن کے فہرست رائے دہنگان میں 9650 نئے نام درج کرنے کیلئے درخواستیں داخل کی گئی ۔ پرکاش ریڈی نے بتایا کہ ان نئے ناموں میں تقریباً 8 ہزار مسلم نام شامل ہے ۔ موہن ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی سے تعلق رکھنے والے برسراقتدار رکن اسمبلی بودھن شکیل عامر نے BLO’s سے سازباز کرتے ہوئے نئے بوکس ناموں کو شامل کرنے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض مخصوص پولنگ بوتھس میں نئے نام 500 تا 800 تک درج کروائے گئے ۔ انہوں نے مقامی عہدیداروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی الیکشن کمشنر کو حلقہ اسمبلی بودھن میں شامل کئے گئے ناموں کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ موہن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ اس طرح کے بوکس ووٹوں کی مدد سے ہی شکیل عامر نے دو مرتبہ جیت حاصل کرچکے اور اب وہ بوکس ووٹوں اور کے سی آر کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں چونکہ وہ خود اپنی کارکردگی پر مطمئن نہیں ہیں ۔ دریں اثناء رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند نے ضلع کلکٹر نظام آباد راجیو گاندھی ہنمنتو کے نام تحریر کردہ اپنے مکتوب میں حلقہ اسمبلی بودھن کے صرف 8 پولنگ بوتھس 99, 97, 96, 95, 92, 91, 88, 87 میں نئے 4024 ناموں کی شمولیت کے لئے داخل کی گئی درخواستو ں پر شک و شبہ کا اظہار کیا ۔ ایم پی نے کہا کہ جبکہ بودھن حلقہ اسمبلی کے جملہ 246 پولنگ بوتھس میں نئے ناموں کی شمولیت کیلئے 8669 افراد نے فارم چھ کے ذریعہ درخواستیں پیش کی ۔ ایم پی رویندر نے اپنے مکتوب میں بتایا کہ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے آدھار کارڈس اور پتہ تبدیل کرتے ہوئے حلقہ اسمبلی بودھن کی فہرست رائے دہندگان میں نام شامل کرنے کوشاں ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اس طرح ووٹر لسٹ میں بوگس ناموں کی شمولیت کیلئے بودھن شہر کے دو می سیوا سنٹرس اور ایک نظام آباد کا سنٹر مبینہ طور پر سرگرم عمل ہے ۔ گزشتہ روز کانگریس پارٹی کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بھی حلقہ اسمبلی بودھن کی فہرست رائے دہندگان میں بوکس ناموں کی شمولیت کے تعلق رسے شک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمشنر سے نئے شامل ہونے والے ناموں کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔