حلقہ لوک سبھا میدک سے بی آر ایس کی بھاری اکثریت سے کامیابی یقینی: وینکٹ رام ریڈی

   

کامیابی کے بعد میدک لوک سبھا نشست کے سی آر کو تحفہ میں دینے کا عزم
حیدرآباد۔/13 اپریل، ( سیاست نیوز) میدک لوک سبھا حلقہ کے بی آر ایس امیدوار وینکٹ رام ریڈی نے کہا کہ ٹیلی فون ٹیاپنگ معاملہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ کانگریس اور بی جے پی ان کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں جس کے بعد انہیں بدنام کرنے کیلئے ٹیلی فون ٹیاپنگ معاملہ میں ملوث کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ لوک سبھا میدک سے ان کی بھاری اکثریت سے کامیابی یقینی ہے۔ کامیابی کے بعد وہ یہ نشست کے سی آر کو تحفہ میں پیش کریں گے۔ حلقہ لوک سبھا میدک کے 7 کے منجملہ 6 اسمبلی حلقوں پر بی آر ایس کا قبضہ ہے۔ گذشتہ 30 سال سے کانگریس پارٹی کو حلقہ لوک سبھا میدک میں شکست ہوئی ہے جس سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کانگریس پارٹی قائدین ان پر جھوٹے الزامات لگارہے ہیں جس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کی دس سالہ کارکردگی ان کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ یقینا بی آر ایس اقتدار سے محروم ہوئی ہے لیکن عوام کے دلوں میں زندہ ہے۔ 100 دن میں عوام حکومت تبدیل کرکے افسوس کا اظہار کررہے ہیں۔ کانگریس حکومت نے عوام سے کئے گئے کسی بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا ہے جس کے بعد حلقہ لوک سبھا میدک میں کانگریس اور بی جے پی بی آر ایس کو شکست دینے کیلئے متحد ہوگئے ہیں اور اس طرح ان کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کررہے ہیں، اس جھوٹی مہم میں میڈیا کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔ اگر اس طرح کے جھوٹے الزامات عائد کئے گئے تو قانونی کارروائی کا انہوں نے انتباہ دیا۔ وینکٹ رام ریڈی نے کہا کہ ان کی کامیابی کیلئے سابق وزیر ہریش راؤ تمام اسمبلی حلقوں میں طوفانی انتخابی مہم چلارہے ہیں جس سے کانگریس اور بی جے پی خوفزدہ ہیں اور بی آر ایس کو بدنام کرنے کیلئے ان کے نام کا غلط استعمال کیا جارہا ہے لیکن حلقہ لوک سبھا میدک کے عوام پوری طرح بی آر ایس کے ساتھ ہیں اور اس حلقہ سے بی آر ایس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ 2