حلقہ نظام آباد سے کافی تعداد میں نامزدگیوں کا ادخال

   

ملک گیر سطح پر موضوع بحث ، بیالٹ پیپر سے انتخابات کا اشارہ

نظا م آباد :26؍ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )حلقہ لوک سبھا نظام آباد سے پہلی مرتبہ بھاری تعداد میں پرچہ نامزدگیاں داخل کے باعث الیکشن کمیشن کی جانب سے بیالٹ پیپر پر انتخابات کو منعقد کرنے کا اشارہ دیا ہے جبکہ پرچہ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری ہے ۔ نظام آباد حلقہ پارلیمنٹ ان دنوں ریاست گیر سطح پر ہی نہیں بلکہ ملک گیر سطح پر موضوع بحث بنا ہوا ہے نظام آباد حلقہ پارلیمنٹ سے جملہ 245 پرچہ نامزدگیاں داخل کی گئی جو تلنگانہ میں سب سے زیادہ ہے ۔ پرچہ نامزدگیوں کے داخل کے بعد الیکشن آفیسر رجت کمار نے بیالٹ پیپر کے ذریعہ انتخابات کرانے کا اشارہ دیا ہے ۔ واضح رہے کہ ہلدی بورڈ کے قیام اور لال جوار کی اقل ترین قیمتوں کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے نظام آباد حلقہ پارلیمنٹ کے جگتیال ، کورٹلہ ، آرمور ، بالکنڈہ ، نظام آباد رورل اسمبلی حلقوں سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے بڑے پیمانے پر پرچہ نامزدگی داخل کی ہے تاکہ یہ مسئلہ قومی سطح پر موضوع بحث بنیں اور ہلدی بورڈ کے قیام کے علاوہ ہلدی کی اقل ترین قیمت کم از کم 15ہزار روپئے ہوں اور لال جوار کی قیمت 3500 روپئے ہوں ۔ بڑے پیمانے پر کسانوں کے پرچہ نامزدگی کے بعد بی جے پی کے امیدوار انتخابی جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ اور بی جے پی قومی سکریٹری رام مادھو نے ہلدی بورڈ کے قیام کے مسئلہ کو بی جے پی کے انتخابی منشور میں شامل کرنے کا اعلان کیا اور ہلدی ، لا ل جوار بی جے پی اور کانگریس کیلئے انتخابی بحث بن گیا تو ٹی آایس کیلئے خوفناک مسئلہ بنا ہوا ہے نظام آباد لوک سبھا حلقہ میں 1788 پولنگ مراکز ہے اور جملہ 15.53لاکھ رائے دہندے ہیں اور بیالٹ پیپر کے ذریعہ انتخابات ہونے کی صورت میں بیالٹ پیپر کی طباعت کے بعد رائے دہی اور رائے شماری ایک مسئلہ بنا ہوا ہے ۔