حلقہ پارلیمنٹ سکندرآباد سے انجن کمار یادو کو کامیاب بنانے کی اپیل

   

کانگریس قائد و سابق کارپوریٹر واجد حسین و دیگر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 10 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : تلگو دیشم کے علاوہ دوسری مختلف تنظیموں رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دینے والے جہد کاروں نے حلقہ لوک سبھا سکندرآباد سے کانگریس کے امیدوار انجن کمار یادو کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے ۔ تلنگانہ تلگو دیشم کے صدر ایل رمنا نے انجن کمار یادو کے علاوہ کانگریس کے دوسرے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے ۔ سی پی آئی نے بھی اپنی ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔ مقامی قائدین نے انجن کمار یادو کے حق میں انتخابی مہم بھی چلائی ہے ۔ بی سی سنگھم کے صدر آر کرشنیا کے علاوہ مختلف تنظیموں نے سیکولرازم کی بقاء دیش اور دستور کو بچانے کے لیے سیکولر کانگریس پارٹی کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے ۔ سابق کارپوریٹر ایس محمد واجد حسین نے کہا کہ انجن کمار یادو ایک سیکولر قائد ہے انہوں نے دو مرتبہ اس حلقہ کی نمائندگی کی ہے اور مسائل کی یکسوئی کے لیے ہمیشہ عوام کو دستیاب رہے ہیں ۔ اس مرتبہ عوام نے فرقہ پرست بی جے پی اور موقع پرست ٹی آر ایس کو سبق سکھانے کے لیے کانگریس کے امیدوار کو کامیاب بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ 11 اپریل کو صبح کی ابتداء میں ہی زیادہ سے زیادہ رائے دہی کے لیے عوام کو ترغیب دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک فرقہ پرست جماعت ہے اور ٹی آر ایس اس کی تائیدی جماعت ۔ بی جے پی کے ہر فیصلے میں ٹی آر ایس برابر کی حصہ دار رہی ہے ۔ لہذا وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں سیکولر کانگریس کے سیکولر قائد انجن کمار یادو کو ووٹ دیں ۔ صدر تلنگانہ یوتھ کانگریس کمیٹی انیل کمار یادو نے آج مرکزی پنچ کمیٹی اسکین مرچنٹس کے دفتر کو پہونچکر ذمہ داروں سے ملاقات کی ۔ صدر الحاج محمد شریف حسین نے ان کا خیر مقدم کیا ۔ اس موقع پر جنرل سکریٹری الحاج محمد اختر حسین ، سابق کارپوریٹر محمد واجد حسین کے علاوہ دوسرے ارکان موجود تھے ۔ انیل کمار یادو نے کہا کہ ان کی اور ان کے والد کی زندگی کھلی کتاب ہے ۔ ملک میں فرقہ پرستی کا بول بالا ہے ۔ گذشتہ 5 سال کے دوران اقلیتوں پر طرح طرح کے ظلم و ستم ڈھائے گئے کھانے پینے اور اظہار خیال پر پابندی عائد کی گئی ۔ بی جے پی کا انتخابی منشور کشمیر کو ہندوستان سے الگ کرنے کے مترادف ہے ۔ ظلم و زیادتی یا آر ایس ایس نظریات کی مخالفت کرنے والوں کو غدار قرار دیتے ہوئے پاکستان چلے جانے کا مشورہ دیا جارہا ہے ۔ اس صورتحال کا صرف کانگریس ہی مقابلہ کرسکتی ہے ۔ راہول گاندھی کو وزیراعظم بنانے پر ہی ملک میں جو بے چینی کی کیفیت ہے وہ دور ہوجائے گی لہذا انہوں نے کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کی ۔۔