حماس سے نمٹنے کے متبادل زیرغور، انٹونی بلنکن کا انٹرویو

   

جدہ: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ’العربیہ‘ چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں غزہ کی پٹی کی صورتحال، رفح میں فوجی کارروائی کے مضمرات، اور حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے علاوہ انسانی امداد اور بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کے بارے میں تفصیلی بات کی۔جدہ کے دورے پر آنے والے امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ واشنگٹن حماس سے نمٹنے کے متبادل آپشنز پر غور کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ حماس کی وجہ سے فلسطینیوں نے اپنی جانوں کی بڑی قربانی دی اور مصائب کا سامنا کیا ہے۔امریکی وزیر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ وہ مشرق وسطیٰ کے اپنے موجودہ دورے کے دوران جنگ کے بعد غزہ میں نظم و نسق پر بات کریں گے۔ غزہ پٹی کے لیے انسانی امداد کے بارے میں سوال پر بلنکن نے کہا کہ سمندری راہداری غزہ کی پٹی میں امدادی سامان لانے کا متبادل نہیں ہے۔رفح آپریشن کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ واشنگٹن رفح میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی زمینی آپریشن کی حمایت نہیں کرتا۔ ’العربیہ‘ ٹی وی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ واشنگٹن حماس سے نمٹنے کے متبادل طریقوں کا مطالعہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حماس کی وجہ سے فلسطینیوں نے اپنی جانوں کی بڑی قربانی دی اور مصائب کا سامنا کیا ہے۔