انسانی امداد مؤثر طریقے سے غزہ پہنچانے کیلئے اقوام متحدہ کا تعاون جاری ، دو سال جنگ کے بعد صورتحال نہایت حساس
واشنگٹن : 16 اکٹوبر ( ایجنسیز ) ایک سینئر امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو یقین نہیں ہے کہ حماس نے یرغمالیوں کی باقیات کو سنبھالنے کے حوالے سے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کے لیے ایک بین الاقوامی استحکام فورس کی تشکیل شروع ہو چکی ہے۔عہدیدار نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ حماس نے اب تک یرغمالیوں کی نعشوںکے حوالے سے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ غزہ معاہدے کے اگلے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ساتھ “بہت مثبت بات چیت” ہو رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انسانی امداد مؤثر طریقے سے شہریوں تک پہنچے جبکہ غزہ میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے ایک استحکام فورس کے قیام کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔عہدیدار نے مزید کہا کہ غزہ میں دو سال کی جنگ کے بعد صورتحال انتہائی حساس ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ میں تخفیف اسلحہ کے لیے حالات پیدا کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہماری ترجیحات میں تنازعہ کا خاتمہ، انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی اور باقی یرغمالیوں کی لاشوں کو بازیاب کرانا ہے۔ایکسیوس کی رپورٹ کے مطابق ، یہ تبصرے اسرائیلی انٹیلی جنس کے واشنگٹن کے ساتھ شیئر کیے گئے دعووں کے بعد سامنے آئے ہیں کہ حماس کو اب بھی اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں تک رسائی حاصل ہے۔خبر رساں ادارے نے دو اسرائیلی حکام اور ایک امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو بتایا ہے کہ غزہ کا معاہدہ اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک حماس لاشوں کی بازیابی کے لیے مزید کوششیں نہیں کرتی۔تاہم حماس کا کہنا ہے کہ اس نے تمام باقیات حوالے کر دی ہیں اور ملبے تلے دبے ہوئے دیگر افراد تک پہنچنے کے لیے اْسے خصوصی آلات کی ضرورت ہوگی۔اس کی مسلح شاخ القسام بریگیڈ نے کہا کہ ہم نے تمام زندہ اسرائیلی قیدیوں اور لاشوں کو حوالے کرکے اپنا وعدہ پورا کیا ہے،جہاں تک باقی نعشوںکا تعلق ہے ان کی بازیابی کے لئے خصوصی سامان کی ضرورت ہے۔ ہم اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے بہت کوشش کر رہے ہیں۔اسرائیلی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یرغمالیوں کی لاشوں پر مشتمل مزید دو تابوت چہارشنبہ کی رات غزہ میں ریڈ کراس کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس ہلاک ہونے والے اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ حماس جنگ بندی معاہدے کی شرائط کے تحت لاشوں کی تلاش کر رہی ہے، اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے اور غزہ کے نیچے سرنگوں میں کھدائی کر رہی ہے۔ حماس ایسے علاقے میں وہ کھدائی کر رہے ہیں جہاں سے انہیں بہت ساری نعشیںمل رہی ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حماس کو جنگ بندی کے معاہدے کے تحت غیر مسلح ہونا چاہئے۔