حماس 20 یرغمالیوں کو رہا کر دے تو جنگ ختم ہو گی:ٹرمپ

,

   

واشنگٹن، 4ستمبر (یو این آئی) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر حماس 20 یرغمالیوں کو فوراً رہا کردے تو جنگ ابھی ختم ہو جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر بیس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے ، اگر ایسا ہوتا ہے تو اسرائیل کی غزہ پر بمباری ختم ہو جائے گی۔ انہوںنے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ حماس فوری طور پر تمام بیس یرغمالی (نہ کہ 2، 5 یا 7 ) واپس کردے اور سب کچھ تیزی سے بدل جائے گا اور جنگ ختم ہو جائے گی۔ یہ بیان اس وقت آیا ہے جب اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے چہارشنبہ کو غزہ میں آپریشن ’عربات جدعون‘ کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس کا مقصد لڑائی کو تیز کرنا اور فوجی کارروائیوں کو سخت کرکے جنگ کے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی اخلاقی اور قومی فریضہ ہے ، ہم حماس کو شکست دینے تک اس کے اہم مراکز پر حملے جاری رکھیں گے۔ یاد رہے کہ 21 اگست کو اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے عربات جدعون 2 آپریشن کی منظوری دی تھی، جس کا مقصد غزہ شہر پر مکمل قبضہ کرنا ہے۔ قطری ثالث نے منگل کو کہا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے محصور اور تباہ شدہ فلسطینی علاقے میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ثالثوں کی طرف سے پیش کردہ تازہ ترین پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے جب کہ حماس نے اس پیشکش کو قبول کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔

حماس جنگ بندی معاہدہ پر تیار، اسرائیلی ہٹ دھرمی برقرار
غزہ سٹی، 4 ستمبر (یو این آئی) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں خونریز جنگ کے خاتمے کے لیے جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادگی ظاہر کردی ہے ۔ چہارشنبہ کے روز ایک بیان میں حماس نے غزہ میں جامع جنگ بندی کو قبول کرنے اور فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی قیدی کی رہائی کے لیے آمادگی ظاہر کردی۔ معاہدہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی شق بھی شامل ہے ۔ حماس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ غزہ میں پائیدار اور مکمل جنگ بندی کے لیے تیار ہے ۔ حماس نے غیر مسلح ہونے کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے موقف واضح کیا کہ یہ صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ممکن ہوسکتا ہے ۔ حماس نے اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کے بڑھتے حملے نسل کشی کے مترادف ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم کے دفترسے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ صرف تمام یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور حماس کے مکمل غیر مسلح ہونے پر ہی رک سکتی ہے ۔ واضح رہے کہ صیہونی فوج کے غزہ پر حملے جاری ہیں، تازہ حملوں میں سو فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیل کی پناہ گزین کیمپوں پر بمباری سے آگ بھڑک اٹھی، جس سے بڑی تعداد میں جانی نقصان کا اندیشہ ہے ، جبکہ کیمپوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے ۔