فاضل پانی کا اخراج ، رودموسیٰ کے کناروں کی بستیوں میں پانی داخل ، مختلف محکمہ جات کی چوکسی
حیدرآباد ۔14۔ اگسٹ (سیاست نیوز) حمایت ساگر میں سیلاب کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے 9دروازے کھول دیئے گئے اور موسیٰ ندی میں 9900کیوز ک پانی خارج کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں جس کے نتیجہ میں رود موسیٰ کے کناروں پر آباد بستیوں میں پانی داخل ہوگیا۔ تلنگانہ میں جاری مسلسل بارش کے نتیجہ میں حمایت ساگر کی سطح آب مکمل ہونے اور تیزی سے پانی جمع ہونے کے پیش نظر گذشتہ 1 ہفتہ سے حمایت ساگر کے پانی کے اخراج کا سلسلہ جاری ہے اور آج صبح کئے گئے اقدامات کے نتیجہ میں 9 دروازوں کو کھول دیا گیا جن میں 6دروازوں کو 4 فیٹ تک کھولتے ہوئے پانی خارج کیا جانے لگا ہے۔ حمایت ساگر سے پانی کے اخراج کے فیصلہ سے قبل ہی محکمہ مال ‘ محکمہ پولیس اور ضلع انتظامیہ حیدرآباد نے رود موسیٰ کے کناروں پر آباد بستیوں کے مکینوں کو چوکسی اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں ۔ محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کے مطابق حمایت ساگر سے مسلسل پانی کے اخراج کا سلسلہ جاری ہے اور ساتھ ہی حمایت ساگر میں جمع ہونے والی پانی کی مقدار میں بھی تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔ عہدیداروں نے حمایت ساگر میں جو پانی جمع ہورہا ہے وہ 27 ہزار کیوزک تک پہنچ چکا ہے جبکہ موجودہ سطح آب اور پانی جمع ہونے کی رفتار کو دیکھتے ہوئے محکمہ آبرسانی نے 9900 کیوزک پانی کے اخراج کا فیصلہ کیا ہے۔ 17کے منجملہ 9 دروازوں کی کشادگی اور پانی کا اخراج کئے جانے کے نتیجہ میں حمایت ساگر اور موسیٰ ندی میں پانی پہنچنے کا منظر انتہائی خوبصورت نظر آرہا ہے لیکن موسیٰ ندی میں پانی کے اخراج کے پیش نظر سیاحوں کو حمایت ساگر ڈیم پر جانے سے روک دیا گیا ہے ۔حمایت ساگر کی مکمل سطح آب 1763.50 فیٹ ہے جبکہ موجودہ سطح آب 1762.95 ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ اس ذخیرہ آب میں جملہ 2.970 ٹی ایم سی پانی جمع کیا جاسکتا ہے اور اس سے زائد پانی کی آمد کی صورت میں حمایت ساگر سے پانی کے اخراج کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ موسیٰ ندی میں 9900 کیوزک پانی چھوڑے جانے کے فیصلہ کے ساتھ ہی نشیبی علاقوں میں موجود مکینوں کو چوکسی اختیار کرنے کے لئے انتباہ جاری کرتے ہوئے کئی مقامات پر عوام کو ندی کے کناروں پر نہ جانے کی ہدایا ت جاری کی گئی ہیں۔ موسیٰ ندی کے کناروں پر آباد بستیوں میں پانی داخل ہونے کی شکایات کا جائزہ لینے کے بعد مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ ’حیدرا‘ کے عہدیداروں نے جائزہ لیتے ہوئے نشیبی علاقوں میں جمع ہونے والے پانی کی نکاسی کے سلسلہ میں اقدامات شروع کردیئے ہیں تاکہ عوام کو مشکلات سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے جاسکیں۔ضلع انتظامیہ نے موسیٰ ندی کے کنارو ںپر آباد بستیوں میں موجود مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے کیونکہ موسیٰ ندی میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہونے کے نتیجہ میں نشیبی علاقوں میں تیزی کے ساتھ پانی داخل ہونے کے خدشات کا اظہار کیا جانے لگا ہے اور کہا جارہا ہے کہ شہر میں بارش نہ بھی ہوتو حمایت ساگر سے پانی کے اخراج کو نظر میں رکھتے ہوئے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔3