تل ابیب : اسرائیل نے حوثیوں کے حوالے سے امریکہ کو انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں۔ یہ انکشاف دو امریکی ذمے داران نے جمعرات کے روز کیاامریکہ 15 مارچ سے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہا ہے۔دونوں ذمے داران نے امریکی اخبار “وال اسٹریٹ جرنل” کو بتایا کہ اسرائیل نے میزائلوں سے متعلق حوثیوں کے ذمے دار کے بارے میں معلومات پیش کیں جو امریکی حملوں کا ہدف تھا۔اسی طرح یمن میں اسرائیل سے مربوط ایک ذریعے نے اس حوثی ذمے دار کے بارے میں معلومات دیں جس کو نشانہ بنایا گیا۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ بدھ کے ورز کہہ چکے ہیں کہ حوثیوں پر حملے زیادہ طقیل عرصے تک جاری رہیں گے۔ انھوں نے باور کرایا کہ حوثیوں کو جان لیوا اور درد ناک ضربوں کا سامنا ہے۔صدارتی طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ “حوثی اب حملے رکوا کر امن کے حوالے سے مذاکرات چاہتے ہیں، کیوں کہ انھیں شدید ہزیرمت کا سامنا اٹھانا پڑا ہے”۔ٹرمپ کے مطابق حوثیوں نے تجارتی جہازوں پر حملوں کے ذریعے بحیرہ احمر میں جہاز رانی معطل کرنے کی صورت میں جو کچھ کیا وہ “انتہائی شرم ناک” تھا۔بدھ کی شب یمن کے مختلف علاقوں میں حوثیوں کے عسکری ٹھکانوں پر 19 حملے کیے گئے۔ اس میں شمال اور جنوب کے علاوہ دار الحکومت صنعاء شامل ہے۔امریکہ رواں ماہ 15 مارچ سے حوثیوں کے خلاف شدید فضائی حملے کر رہا ہے۔ ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں کو کئی بار نشانہ بنانے کے جواب میں ہیں۔