تہران : ایرن کی پشت پناہی کے حامل حوثی باغیو ں نے کہا ہیکہ انہوں نے بحیرہ روم میں اسرائیل سے منسلک دو بحری جہازوں پر حملہ کیا ہے جن میں ناروے کی ملکیت کا حامل وہ جہاز شامل تھا جس نے اسرائیل سے کسی بھی تعلق سے انکار کیاہے۔ ایک بیان میں باغیوں نے کہا کہ انہوں نے صیہونی ادارہ سے منسلک دو بحری جہازوں کے خلاف فوجی کارروائی کی ہے۔ انہوں نے ان جہازوں کی شناخت سوان اٹلانٹک اور ایم ایس سی کلارا کے طور پر کی اور کہا کہ جہازوں کو اس کے بعدنشانہ بنایا گیا جب انہوں نے ان کی کالز پر عمل کرنے سے انکار کر دیا۔ یمن کے حوثی باغیوں نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ ہونے والی تباہ کن جنگ میں اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لئے بحیرہ احمر میں داخل ہونے والے بحری جہازوں پر ڈرون اور میزائیلوں سے حملوں کا ایک سلسلہ شروع کردیا ہے۔ پانچ بڑی شپنگ کمپنیاں ، جن میں دنیا کی دو سب سے بڑی کمپنیاں شامل ہیں اپنے بحری جہازوں کو بحیرہ احمر سے دور کر رہی ہیں۔ پیرکے روز برطانیہ کی تیل کی بڑی کمپنی، بی پی نے بھی اپنا سفر معطل کر دیا۔ ایک بیان میں حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اسرائیلی بندر گاہوں کی طرف جانے والے تمام بحری جہازوں کو اس وقت تک بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر میں سفر سے مسلسل روکتے رہیں گے جب تک غزہ میں مزید خوراک اور ادویات جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔