حوثی جیل میں قید مخالفین کو کورونا کا شکار بنارہے ہیں

   

۔7 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) یمن میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور جبری طورپر اغوا کے بعد قید کیے گئے شہریوں کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حوثی باغی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جیلوں میں قید مخالفین کو کورونا وائرس کا شکار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کی طرف سے کورونا کا شکار ہونے والے افراد کو جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی وجہ سیاپوزیشن سے تعلق رکھنے والے قیدی بھی اس وبا کا شکار ہوجائیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یمن میں اسیران کے اہل خانہ پرمشتمل کمیٹی کی طرف سے ایک بار پھر اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جیلوں میں قید ان کے عزیزوں کی رہائی کے لیے حوثیوں پر دبائو ڈالیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ وبا کی وجہ سے جیلوں میں قید شہریوں کی زندگیوں کو شدید نوعیت کے خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔دوسری طرف شہریوں نیالزام عاید کیا ہے کہ حوثی ملیشیا ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جیلوں میں قید مخالفین کو کورونا کا شکار کرنے کے بعد انہیں جان سے مارنے کی کوشش کررہیہیں۔انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ یمن میں حوثیوں کے قائم کردہ عقوبت خانوں میں قید شہریوں کی رہائی کے لییاپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور انہیں کورونا کے خطرے سے نجات دلائیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی طرف سے صنعا? میں قائم تین جیلوں میں سیکڑوں سیاسی کارکنوں کو قید کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ھبرہ اور سینٹرل جیلوں میں بھی بڑی تعداد میں یمنی شہریوں کو قید کیا گیا ہے اور ان میں کورونا پھیلانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔ حوثی ملیشیا کی جیلوں میں قید یمنی باشندوں کی تعداد 10 ہزار سے زاید بتائی جاتی ہے۔ ان میں 12 صحافی، بڑی تعداد میں خواتین، سیاسی اور سماجی کارکن اور انسانی حقوق رضاکار شامل ہیں۔