وزیراعظم نفتالی بینیٹ کا ابوظہبی کے ولیعہدشیخ محمد بن زاید آلنیہان کو مکتوب
دبئی: اسرائیل نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے ابوظہبی پر ڈرون حملے کے بعد متحدہ عرب امارات کوسکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبے میں معاونت کی پیشکش کی ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے اس ضمن میں کل ابوظہبی کے ولیعہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کو ایک مکتوب لکھا ہے۔مکتوب میں انہوں نے اسرائیل خطے میں انتہاپسند قوتوں کے خلاف جاری جنگ میں یو اے ای کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے عزم کا اظہار کیا اور مشترکہ دشمنوں کو شکست دینے کے لیے شراکت داری جاری رکھنے کی پیشکش کی ہے۔ انھوں نے کہاکہ وہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس کی معاونت پیش کرنے کوتیار ہیں تاکہ یو اے ای کو اپنے شہریوں کو اس طرح کے حملوں سے بچانے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے اسرائیلی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں اپنے ہم منصبوں کو اگر وہ چاہیں تو انھیں جو بھی مدد درکارہے، فراہم کی جائے۔ نفتالی بینیٹ کا خط ان کے ٹویٹراکاؤنٹ پربھی جاری کیا گیا ہے۔اس میں انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل متحدہ عرب امارات کے ساتھ کھڑا ہے۔ میں محمد بن زاید کے ساتھ کھڑا ہوں۔دنیا کو دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں پیر کے روزاس وقت ہلچل مچ گئی تھی جب ڈرون حملوں کے نتیجے میں دومقامات پر آگ بھڑک اٹھی تھی۔آتشزدگی کے بعد پٹرولیم کے تین ٹینکروں میں دھماکے ہوئے تھے اور ایک پاکستانی سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ابوظبی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی نئی تعمیراتی جگہ پر بھی آگ لگ گئی تھی لیکن اس پر کسی نقصان سے قبل قابو پا لیا گیا تھا۔یمن کی حوثی ملیشیا نے اس حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یواے ای میں گہری کارروائی کی ہے۔امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے اس حملے کے ردعمل میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ اس کے ذمے داروں کو سزا دی جائے گی اور انھیں سزا کے بنا چھوڑا نہیں جائے گا۔اماراتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک ان دہشت گرد حملوں اور مذموم مجرمانہ اشتعال انگیزی کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔