حوصلے کی قوت کے آگے لاٹھی کی طاقت ناکام

,

   

آر ٹی سی ملازمین کے احتجاج کو روکنے تمام سرکاری مشنری بے بس ، پولیس بربریت کے بعد حالات بے قابو ، کئی قائدین و مظاہرین شدید زخمی

ٹینک بنڈ ’’ میدان جنگ ‘‘ میں تبدیل

حیدرآباد ۔ 9 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : آر ٹی سی ملازمین کا چلو ٹینک بنڈ پروگرام پولیس کی رکاوٹوں کے سبب پر تشدد احتجاج میں تبدیل ہوگیا ، تاہم کامیاب رہا ۔ جگہ جگہ رکاوٹوں اور گرفتاریوں کی پرواہ کیے بغیر مسائل کی یکسوئی کے لیے ٹینک بنڈ کا رخ کرنے میں ملازمین کامیاب ہوگئے ۔ تاہم اس دوران پولیس نے مظاہرین کی ٹینک بینڈ تک رسائی کو روکنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس شلز برسائے ۔ اس دوران پتھراؤ کے واقعات پیش آئے ، ٹینک بنڈ کے اطراف علاقوں کو پولیس چھاونی میں بدل دیا گیا تھا ۔ باوجود اس کے جوق در جوق جتھوں کی شکل میں ملازم جن میں خواتین بھی شامل تھیں ، ٹینک بنڈ کا رخ کررہے تھے ۔ اس دوران پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین پر آنسو گیس شلز برسائے اور واٹر کین گاڑیوں کے ذریعہ احتجاجیوں کو روکنے کی کوشش ، پولیس کے لاٹھی چارج اور طاقت کے استعمال کے بعد حالات بے قابو ہوگئے تھے اس دوران کمشنر پولیس حیدرآباد نے بھی ٹینک بنڈ کا دورہ کیا اور اعلیٰ پولیس عہدیدار ٹینک بنڈ کے اہم راستوں پر موجود تھے ۔ پولیس کی جانب سے چلو ٹینک بنڈ پروگرام کی اجازت سے انکار کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے اٹل فیصلے کا اعلان کیا اور بائیں بازو کے علاوہ دیگر جماعتیں بھی اس احتجاج کی حمایت میں آگئی اور زبردست افرادی قوت کا مظاہرہ کیا ۔ کل رات ہی سے اس پروگرام کو ناکام بنانے کے لیے ساری سرکاری مشنری جٹ گئی تھی اور ریاست تلنگانہ کے اہم مقامات اور ضلع ہیڈکوارٹر پر قائدین کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری تھا ۔ جوائنٹ کمیٹی کے کنوینر اشوتھاما ریڈی کو پولیس نے قبل از وقت گرفتار کرلیا تھا ۔ تاہم پروفیسر کودنڈا رام اپنے حامیوں کے ساتھ آج ٹینک بنڈ پہونچنے میں کامیاب رہے ۔ پولیس نے ویملا اکا و دیگر سماجی کارکنوں کو گرفتار کرلیا اور ان گرفتاریوں اور پولیس کے لاٹھی چارج کے سبب ٹینک بنڈ کا علاقہ عملاً میدان جنگ کا منظر پیش کررہا تھا اور پولیس لاٹھی کا شکار درجنوں آر ٹی سی ملازمین و بائیں بازو کے کارکن قائدین شدید زخمی ہوگئے ۔ اپنے مسائل کی یکسوئی کے لیے کمربستہ آر ٹی سی ملازمین رکاوٹوں کی پرواہ کئے بغیر تمام راستوں کے اونچے اونچے بیاریکٹس اور خار دار تاروں کی باڑ کو توڑ کر ٹینک بنڈ پہونچے کارکنوں کے حوصلے کو دیکھ کر پولیس آپے سے باہر ہوگئی اور طاقت کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا ۔ حمایت نگر ، دومل گوڑہ ، لور ٹینک بنڈ ، وارثی گوڑہ ، سیف آباد ، خیریت آباد ، نکلس روڈ ، ایم ایس مقطعہ ، ڈی بی آر ملز کی جانب تمام راستوں پر خار دار تاروں کی باڑ لگا دی گئی تھی اور پولیس نے ان علاقوں کی گلی کوچوں تک مظاہرین کا تعاقب کرتے ہوئے انہیں لاٹھی کا نشانہ بنایا ۔ احتجاجی مظاہرین جو مخالف حکومت نعرہ بلند کر رہے تھے انہیں جبراً گرفتار کرلیا گیا ۔

کئی قائدین بشمول 300 سے سے زائد افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ اسی دوران سی پی ایم پارٹی ہیڈکوارٹرز ایم بی بھون آر ٹی سی چوراہے سے ٹینک بنڈ کی جانب چلو ٹینک بنڈ کی حمایت میں سی پی ایم اسٹیٹ سکریٹری ٹی ویرا بھدرم اپنے قافلہ کے ساتھ آگے بڑھ رہے تھے کہ انہیں روک لیا گیا ان کے ہمراہ پارٹی کے سابق رکن اسمبلی جولا کنٹی رنگاریڈی ، اردنودیا سامکیا کی لیڈر ویملا اکا بھی موجود تھے ۔ ان قائدین نے بیاریکٹس اور خار دار تاروں کی باڑ کو توڑ کر آگے بڑھ گئے ۔ اس دوران ملازمین پولیس کے اقدامات پر برہم ہوگئے ۔ مسائل کی یکسوئی صدائے احتجاج بلند کرنے والوں کے خلاف لاٹھی کے استعمال پر استفسار کیا ۔ تاہم پولیس نے ان کی ایک نہیں سنی اور لاٹھیوں کے علاوہ لاتوں سے مار پیٹ کرتے ہوئے مظاہرین کو لیبرٹی کی جانب ڈھکیل دیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس دوران ملازمین کی حمایت میں ٹینک بنڈ پہونچنے والے قائدین ایم بی سنجے اور سابق ایم پی جتیندر ریڈی کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں گاندھی نگر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ۔ جب کہ بنسی لعل پیٹ کے علاقہ میں کانگریس کے سینئیر قائد ہنمنت راؤ کو گرفتار کرلیا ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمن کو ہاوز ارسٹ کرلیا گیا ۔ آر ٹی سی جے اے سی کے کنوینر اشوتھاما ریڈی کو گرفتار کرتے ہوئے لنگر حوض پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ آر ٹی سی ملازمین کے اس چلو ٹینک بنڈ پروگرام کو بی جے پی ، کانگریس اور کل جماعتی اپوزیشن قائدین کی مدد حاصل تھی ۔ دوپہر ایک بجے تا شام 4 بجے تک ملین مارچ کی یاد تازہ کرتے ہوئے اسی طرز پر چلو ٹینک بنڈ پروگرام کو منعقد کیا گیا تھا ۔ اس چلو ٹینک بنڈ پروگرام کو ٹی جے ایس ایم آر پی ایس ، کانگریس ، بی جے پی ، ٹی ڈی پی ، سی پی آئی ، سی پی ایم ، سی پی ایم (ایم ایل ) ، نیو ڈیموکریسی ، جنا سینا بشمول طلبہ اساتذہ اور نوجوانوں کی تنظیموں نے مدد کا اعلان کیا تھا ۔ اس احتجاج کے دوران پولیس لاٹھی چارج میں سی پی ایم قائد ایم سرینواس شدید زخمی ہوگئے جب کہ شہر سے تعلق رکھنے والے کانگریسی قائدین انجن کمار یادو ، عثمان الہاجری و دیگر کو پولیس نے گھر سے نکلنے نہیں دیا اور انہیں گھر پر گرفتار کرلیا ۔ اس دوران چند پولیس ملازمین بھی زخمی ہوگئے تاہم رات دیر گئے تک پولیس نے چوکسی جاری رکھی ۔۔