فرقہ وارانہ امن و ہم آہنگی بحال، جلوس میں ہندو مسلم بھائی چارہ کے مناظر
نئی دہلی ۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے علاقہ حوض خاص میں مندر میں توڑپھوڑ کے بدبختانہ واقعہ کے بعد عوام کے دو طبقات کے درمیان پیدا شدہ کشیدگی کو ختم کرتے ہوئے اس علاقہ کے ہندوؤں اور مسلمانوں نے فرقہ وارانہ امن و ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا اور اس مندر میں مورتیاں بٹھانے کے کام میں تعاون کیا۔ اس ضمن میں منگل کو ایک امن جلوس نکالا گیا جو 11 بجے دن لال کنواں اور فتح پوری مسجد کی تنگ گلیوں سے گذرتا ہوا مندر پہنچا۔ اس محلہ کے مسلمانوں نے خیرسگالی جذبہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف جلوس میں شرکت کی بلکہ جلوس میں شامل افراد میں غذا اور پانی تقسیم کیا۔ جلوس میں دونوں طبقات کے قائدین ایک رتھ میں سوار تھے۔ پرجوش نوجوان ڈھول بجاتے ہوئے رتھ کے اطراف رقص کررہے تھے۔ جلوس میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسے ہندوتوا گروپوں کے قائدین بھی شامل تھے۔ ہندو مسلم قائدین نے کہا کہ امن و فرقہ وارانہ ہم آہنگی پرانی دہلی کی گٹھی میں پڑا ہے۔ واضح رہیکہ مندر میں توڑپھوڑ کے ضمن میں پولیس نے سات افراد کو گرفتار کیا تھا۔ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے پولیس سربراہ کو طلب کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی۔