لندن : انگلینڈ کے سابق کپتان جیفری بائیکاٹ نے لارڈز ٹسٹ میں انگلینڈ کی شکست پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکمت عملی کے معاملے میں ہندوستانی ٹیم جہاں شاندار رہی وہیں انگلینڈ احمقانہ فیصلے کرنے کے علاوہ جذبات کو خود پر غالب ہونے دیا ۔ انگلینڈ جس نے لارڈز ٹسٹ کے پانچویں دن کا کھیل بہترین موقوف کے ساتھ شروع کیا لیکن دن کے اختتام پر اسے شاندار ہندوستانی ٹیم کے خلاف 151 رنز کی شکست برداشت کرنی پڑی ۔ مقابلے کے دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان فقرہ بازی بھی ہوتی رہی لیکن اس تناؤ کے ماحول میں ہندوستانی کھلاڑیوں نے اپنے کھیل کے معیار کو مزید بلند کیا جبکہ میزبان ٹیم شکست برداشت کرنے پر مجبور ہوئی ۔ جیفری بائیکاٹ نے مزید کہا کہ یہ ٹسٹ میچ دو چیزوں کو ثابت کرتا ہے ۔ پہلے تو یہ کہ اگر آپ بیوقوف ہیں تو کامیابی کے مستحق نہیں ۔ جہاں تک جیو روٹ کی بیٹنگ کا تعلق ہے ہم اسے پسند کرتے ہیں لیکن انھوں نے اپنی حکمت عملی سے ہمیں مایوس کیا ۔ ٹسٹ میچ کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ انگلش ٹیم مستقل طورپر روٹ کے رنز پر انحصار نہیں کرسکتی اور دیگر کھلاڑیوں کو بھی اپنے مظاہروں کو بہتر کرنا ہوگا خاص کر کہ سرفہرست تین کھلاڑیوں کے ناقص مظاہرے پانی کو سر سے اونچا کرچکے ہیں۔ انگلش ٹیم کے سابق کپتان بائیکاٹ نے ٹیلی گراف کے لئے لکھے گئے اپنے مضمون میں مزید کہا کہ جس وقت محمد سمیع اور جسپریت بمرہ بیٹنگ کررہے تھے اُس وقت انگلینڈ نے اپنی فیلڈنگ کو پھیلا دیا تھا جس کی وجہ سے مہمان ٹیم کے ان دو فاسٹ بولروں نے 89 رنز کی پارٹنرشپ نبھائی اور ہندوستان نے کامیابی کیلئے انگلینڈ کو 272 رنز کا نشانہ دیا لیکن وہ 10 اوور س قبل ہی 120پر ڈھیر ہوگئی ۔ جیفری بائیکاٹ نے مزید کہا کہ روٹ نے فیلڈروں کی سجاوٹ اور کپتانی میں بہتر مظاہرہ کیا لیکن جب جسپریت بمرہ وکٹ پر موجود تھے تو عالم یہ ہوگیا تھا کہ انگلش ٹیم نے آ بیل مجھے مار کی حکمت عملی اختیار کی ۔ روٹ نے مارک ووڈ کو بمرہ کے خلاف تیز اور شارٹ بالس ڈالنے کی ہدایت دی جیسا کہ پہلی اننگز میں اینڈرسن نے کیا تھا لیکن اس دوران کھلاڑیوں کے درمیان جو گرما گرمی ہوئی اُس کا انگلینڈ کو نقصان اُٹھانا پڑا ، کیوں کہ اس دوران بولرس بمرہ اور سمیع کو باؤنسر مارنے پر زیادہ دلچسپی دکھارہے تھے ۔ اس کے برعکس وہ انھیں جلد آؤٹ کرنے کی کوشش کرتے تو بہتر ہوتا ۔