حکومت اورآر ٹی سی ملازمین کا اٹل موقف،ہڑتال ختم ہونے کے آثار موہوم

,

   

۔19اکٹوبر کو ریاست گیر بند کی تیاری،بی جے پی وفد کی گورنر سے نمائندگی،احتجاج میں شدت پیدا کرنے کانگریس کافیصلہ

حیدرآباد۔/16 اکٹوبر، (پی ٹی آئی) تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کی ہڑتال چہارشنبہ کو 12 ویں دن میں داخل ہوگئی جس کے خاتمہ کے لئے حکومت اور ہڑتالی اسٹاف کے مابین کسی قسم کی پہل کے کوئی آثار نظر نہیں آئے۔ آر ٹی سی ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ایک لیڈر راجی ریڈی نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ’’ ہڑتال جاری ہے۔ ( ہائی ) کورٹ کی ہدایت کے مطابق نہ تو حکومت اور نہ ہی ( ٹی ایس آر ٹی سی ) انتظامیہ ہم سے بات چیت کیلئے آگے آئے ہیں۔ لیکن جے اے سی کی حیثیت سے ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ 19 اکٹوبر کو ریاست گیر بند منانے کی اپیل کی گئی ہے چنانچہ جمعرات اور جمعہ کو آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا اور 19 اکٹوبر کے بعد مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ راجی ریڈی نے کہا کہ نیشنل ٹرانسپورٹ ورکرس یونینوں کے قائدین کے علاوہ تلنگانہ پبلک سیکٹر ایمپلائز فیڈریشن جیسے دیگر یونینوں نے بھی چہارشنبہ کو اس ہڑتال سے تائید و یگانگت کا اظہار کیا۔ ٹی ایس آر ٹی سی کی مختلف یونینوں سے وابستہ تلنگانہ کے 48,000 ملازمین آر ٹی سی کے حکومت میں انضمام کے بشمول اپنے مختلف مطالبات کی تکمیل کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے ہڑتال کررہے ہیں۔ اُن کے دیگر مطالبات میں تنخواہوں پر نظر ثانی کے علاوہ مختلف مخلوعہ عہدوں پر بھرتیاں بھی شامل ہیں۔ آر ٹی سی ملازمین نے 5 اکٹوبر سے اپنی ہڑتال شروع کی تھی جس کے بعد سے تاحال اس کے 2 ملازمین اپنی جان دے چکے ہیں ۔ دیگر تین نے اقدام خودکشی کی ہے۔ چیف منسٹر نے ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ملازمین کے ساتھ بات چیت سے انکار کردیا اور کہا کہ انہیں ملازمتوں پر دوبارہ واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ریاستی حکومت نے کہاہے کہ آر ٹی سی بسوں کے علاوہ چند دیگر خانگی گاڑیاں بھی چلائی جارہی ہیں۔ ٹی آر ایس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر کے کیشو راؤ نے منگل کو اشارہ دیا تھا کہ وہ ہڑتال کے خاتمہ کیلئے احتجاجی ملازمین سے بات چیت کیلئے تیار ہیں تاہم انہوں نے ورکرس پر زور دیا کہ وہ پہلے اپنے ہڑتال ختم کردیں پھر اُن کے مسائل کو خوشگوار بات چیت کے ذریعہ حل کیا جاسکتا ہے۔تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے کارگذار صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے چہارشنبہ کو کہا کہ ریاستی حکومت آر ٹی سی ہڑتال ختم کرنے میں ناکام ہوجاتی ہے تو ان کی پارٹی 19اکٹوبر کو منائے جانے والے ریاست گیر بند کے بعد اس احتجاج میں شدت پیدا کرے گی۔ بی جے پی کے ایک وفد نے گورنر تملی سائی سوندرا راجن سے چہارشنبہ کو ملاقات کی اور الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت ہٹ دھرمی پر مبنی رویہ اختیار کررہی ہے اور آر ٹی سی ملازمین کو ڈرانے دھمکانے کے حربے اپنارہی ہے۔ اس دوران ایک ریاستی وزیر ای دیاکر راؤ نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن جماعتیں سیاسی محرکات پر مبنی موقف اختیار کررہی ہیں۔ آر ٹی سی ملازمین اب بھی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے ساتھ ہیں۔