آر ایس ایس کی سوچ ہی گاندھی جی کے قتل کی وجہ بنی، کانگریس صدر کھرگے کی اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس
نئی دہلی، 31 اکتوبر (یواین آئی) کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی-آر ایس ایس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نصاب میں تبدیلی کرکے سچائی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ سچائی کو تبدیل یا چھپایا نہیں جا سکتا۔ کانگریس صدر نے آر ایس ایس کو ایک خطرناک تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سردار پٹیل کے مطابق اس تنظیم نے جو ماحول پیدا کیا وہ گاندھی جی کے قتل کا باعث بنا، اس لیے آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے سرکاری ملازمین پر آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی ہٹا دی ہے ، لیکن اسے دوبارہ نافذ کیا جانا چاہئے ۔ جمعہ کو اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس میں مسٹر کھرگے نے کہا کہ مودی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے ) حکومت بیساکھیوں پر کھڑی ہے ، لیکن اس کی حکومت مرد آہن، ملک کے پہلے نائب وزیر اعظم سردار ولبھ بھائی پٹیل کے فیصلے کو پلٹنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 9 جولائی 2024 کو مودی حکومت نے آر ایس ایس کی سرگرمیوں پر سے 58 سال پرانی پابندی ہٹا دی، جو سردار پٹیل نے سرکاری ملازمین پر عائد کی تھی۔ انہوں نے دلیل دی کہ آر ایس ایس پر دوبارہ پابندی لگا دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے سردار پٹیل کی طرف سے لگائی گئی پابندی کو ہٹا دیا ہے اور اب نصاب میں تبدیلی کر کے تاریخ کو بدلنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی، گوڈسے ، آر ایس ایس اور 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق موضوعات کو حال ہی میں این سی ای آر ٹی کی تین نصابی کتابوں سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ بی جے پی حکومت سچ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ خطرناک ہے ، لیکن اسے سمجھ لینا چاہیے کہ سچ کو چھپایا نہیں جا سکتا۔ تاہم مودی حکومت ہمیشہ جھوٹ کو سچ بنانے کی کوشش کرتی ہے اور اس سے ان کے ارادوں کا پتہ چلتا ہے ۔کھرگے نے کہاکہ آج کا دن بہت اہم ہے ، بلکہ بہت افسوسناک بھی ہے ۔ جب ہم سردار پٹیل کی یوم پیدائش منا رہے ہیں، یہ افسوسناک ہے کہ آج اندرا گاندھی کا یوم شہادت ہے۔ ان دونوں شخصیات نے ملک کے لیے بہت کچھ کیا ہے ۔ ایک ‘آئرن مین’ اور دوسری ’آئرن لیڈی‘ ہیں، جب کہ گاندھی پٹیل نے ملک کو متحد رکھنے کے لیے اپنی جان قربان کی۔ انہوں نے مزید کہاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہمیشہ پنڈت جواہر لعل نہرو اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کے درمیان اختلافات کی بات کرتے ہیں۔ وہ یہ پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں کہ ان دونوں عظیم لیڈروں کے درمیان دراڑ تھے ۔ کچھ لوگ ملک کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کی پارٹی کے بارے میں سخت تبصرے کرتے ہیں۔ یہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔
لیکن میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ سردار پٹیل نے 4 فروری کے خط میں کیا لکھا تھا”۔ 1948 میں گاندھی جی کی موت پر آر ایس ایس کی خوشی اور مٹھائیاں تقسیم کرنے سے احتجاج میں اضافہ ہوا، ان حالات میں حکومت کے پاس آر ایس ایس کے خلاف کارروائی کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
شیاما پرساد مکھرجی کو خط لکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”رپورٹ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آر ایس ایس کی سرگرمیوں کی وجہ سے ملک میں یہ ماحول پیدا ہوا۔ گاندھی جی کو قتل کرنے والے آج کہتے ہیں کہ کانگریس پارٹی کو سردار پٹیل یاد نہیں ہیں۔” کانگریس صدر نے کہاکہ ”بی جے پی لیڈر نہرو اور پٹیل کے درمیان اختلافات کی بات کر سکتے ہیں، لیکن سچ یہ ہے کہ نہرو نے خود سردار پٹیل کو ”ہندوستان کے اتحاد کا معمار” قرار دیا۔ پٹیل نے بدلے میں نہرو کو “قوم کا آئیڈیل اور عوام کا لیڈر” کہا۔ سردار پٹیل نے کہاکہ “مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ نہرو نے گزشتہ دو مشکل سالوں میں ملک کے لیے جو انتھک کوششیں کی ہیں۔ جواہر لعل نہرو، قوم کے آئیڈیل، عوامی رہنما، ملک کے وزیر اعظم اور سب کے محبوب رہنما تھے ۔”
انہوں نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل ایک ایسے رہنما تھے جنہوں نے ملک کو متحد کیا، آئین ساز اسمبلی میں بنیادی حقوق کے بارے میں اپنے خیالات پیش کیے اور انہیں آئین میں جگہ دی۔ سردار پٹیل کہا کرتے تھے کہ آر ایس ایس کی تقریریں فرقہ پرستی سے بھری ہوئی ہیں۔ گاندھی جی کا قتل آر ایس ایس کی وجہ سے ہوا۔ بی جے پی-آر ایس ایس ہمیشہ ملک کے لیے نقصان دہ رہے ہیں، جب کہ کانگریس ہمیشہ ملک کے بھلائی کے بارے میں سوچتی ہے ۔
پرینکا گاندھی اور کھرگے اگلے ہفتے بہار میں
انتخابی ریلیاں کریں گے
نئی دہلی، 31 اکتوبر (یو این آئی) کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھرگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اگلے ہفتے بہار میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بہار میں مسٹر ملک ارجن کھرگے کی چار اور پرینکا گاندھی کی چھ ریلیاں طے ہیں۔ ملک ارجن کھرگے 3 نومبر کو اور پرینکا گاندھی یکم نومبر کو بہار میں اپنی مہم شروع کریں گی۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی پہلے ہی راشٹریہ جنتا دل لیڈر تیجسوی یادو کے ساتھ اپنی مہم شروع کر چکے ہیں۔ پارٹی کے دیگر سینئر لیڈر بھی بہار میں انتخابی مہم چلاتے نظر آئیں گے ۔ کانگریس کے ذرائع کے مطابق پارٹی کے تینوں لیڈران مسٹر کھرگے ، مسٹر راہول گاندھی، اور پرینکا گاندھی کی 20 ریلیاں ہوں گی۔