حکومت تلنگانہ کا ووٹ آن اکاونٹ بجٹ پیش کرنے کا ارادہ

   

پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر حکمت عملی ، مرکزی حکومت کے طرز پر بجٹ پیش کرنے ریاستی حکومت مصروف
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ حکومت نے سال 2019-2020 کے مالیاتی سال کے لیے پارلیمانی انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ’ ووٹ آن اکاونٹ بجٹ ‘ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور عام انتخابات کے فوری بعد مکمل ریاستی بجٹ حکومت کی جانب سے پیش کیا جائے گا ۔ بتایا جاتا ہے کہ عام انتخابات کے پیش نظر مرکزی حکومت اس مرتبہ ووٹ آن اکاونٹ بجٹ ہی پیش کرنے والی ہے ۔ لہذا ریاستی تلنگانہ حکومت بھی مرکزی حکومت کے خطوط پر ہی ریاستی بجٹ پیش کرنے کے لیے انتظامات میں مصروف دکھائی دے رہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ ماہ فروری کے اختتام پر یا ماہ مارچ کے پہلے ہفتہ میں لوک سبھا انتخابات سے متعلق شیڈول جاری ہونے کے امکانات کی روشنی میں اس سے قبل ہی حکومت تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں ووٹ آن اکاونٹ بجٹ پیش کر کے منظوری حاصل کرے گی ۔ اس طرح ریاستی قانون ساز اسمبلی کا بجٹ سیشن اندرون تین یوم ہی اختتام کو پہونچنے کا امکان پایا جاتا ہے ۔ باوثوق سرکاری ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ سال 2018-2019 کے مالیاتی سال کے لیے بجٹ کو گذشتہ سال ماہ مارچ میں ہی منظور کرلیا گیا تھا اور جاریہ سال 31 مارچ تک یہی بجٹ قابل عمل رہے گا اور یکم اپریل سے نیا بجٹ روبہ عمل لایا جائے گا ۔ ملک بھر میں عام انتخابات ( لوک سبھا انتخابات ) کے انعقاد کا عمل مکمل ہونے کے بعد نئی حکومت تشکیل پانے کے ساتھ ہی مرکزی حکومت اپنا مکمل بجٹ پیش کرنے کے بعد ہی ریاستی تلنگانہ حکومت بھی سال 2019-2020 کے لیے مکمل بجٹ پیش کرنے کی توقع پائی جاتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ نئی ریاستی اسمبلی کی تشکیل پانے کے پیش نظر مکمل بجٹ پیش کرنے کی ریاستی حکومت کو مکمل گنجائش فراہم ہے ۔ لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے مکمل بجٹ پیش نہ کئے جانے پر مرکزی حکومت سے ریاستی حکومت کو حاصل ہونے والے فنڈز (رقومات ) کتنے ہوں گے ۔ واضح نہیں ہوسکے گا ۔ جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی ووٹ آن اکاونٹ بجٹ پیش کرنے کا ریاستی حکومت ارادہ رکھتی ہے ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں سال 2019-2020 کے مالیاتی سال کے لیے بجٹ مرتب کرنے کے عمل کا آغاز ہوچکا ہے ۔ گذشتہ سال مختص کردہ بجٹ کی روشنی میں تمام محکمہ جات اس نئے مالیاتی سال کے بجٹ تجاویز کی تیاری کررہے ہیں ۔ ریاستی حکومت کے روبہ عمل لائے جانے والے پروگراموں و اسکیمات کے لیے رقومات کی کمی نہ رہنے جیسا بجٹ میں رقومات کی تجاویز پیش کرنے کے لیے اعلی عہدیداروں نے متعلقہ صدور محکمہ جات کو واضح ہدایات دی ہیں ۔ سمجھا جاتا ہے کہ جاریہ ماہ دوسرے ہفتہ تک بجٹ تجاویز کو قطعیت دی جائے گی ۔۔