حکومت تلنگانہ کی نئی قرض حکمت عملی، 30 سالہ مدت کے بانڈس کی اجرائی

   

حیدرآباد 9 فروری (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے قرضہ جات حاصل کرنے +1 (انہیں) ادا کرنے کے لئے ایک منفرد ’قرض حکمت عملی‘اختیار کی ہے۔ عام طور پر ریاستی حکومتوں کی جانب سے مارکٹ سے فنڈس حاصل کرنے کے لئے سکیوریٹیز یا بانڈس جاری کئے جاتے ہیں۔ عموماً یہ سکیوریٹیز مقررہ یا ویئریبل شرح سود پر 10 سال کی مدت کیلئے جاری کئے جاتے ہیں لیکن حکومت تلنگانہ اب اس طرح کے بانڈس 30 سال کی مدت کے لئے جاری کررہی ہے جو ملک میں سب سے زیادہ وقت ہے۔ یہ نظریہ میچوریٹی پر قرض کی ادائیگی کے لئے زیادہ وقت حاصل کرنے کے لئے ہے۔ اگرچیکہ اس سے ریاستی حکومت کو راحت ملے گی کیوں کہ حکومت قرض کو 30 سال میں ادا کرسکتی ہے لیکن اس سے اونچی شرح سود کا بوجھ عائد ہوگا کیوں کہ قرض کے ٹینر میں اضافہ سے شرح سود میں خود بخود اضافہ ہوگا۔ ریاستی حکومت کا سمجھا جاتا ہے کہ یہ نظریہ ہے کہ مختصر مدت میں پورا قرض ادا کرنے کے بجائے اونچی شرح سود کی ادائیگی بہتر ہے۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے زیرقیادت تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت اس کے فلیگ شپ پروگرامس جیسے کالیشورم، پالمورو ۔ رنگاریڈی، سیتاراما پراجکٹس، مشن بھاگیرتا وغیرہ کے لئے فنڈس کے لئے اہم طور پر قرض پر بھروسہ کررہی ہے۔ اس کے ساتھ حکومت تلنگانہ کے قرض بوجھ میں پانچ سال میں 159 فیصد تک اضافہ ہوگیا۔