حکومت تلنگانہ کے خزانہ کی حالت انتہائی ابتر

   


عارضی ملازمین تنخواہوں سے محروم، ملازمتوں کو برخواست کرنے کا اندیشہ

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ کے خزانہ کی حالت انتہائی ابتر ہوچکی ہے اور ریاست کے بیشتر محکمہ جات میں عارضی عملہ کی تنخواہوں کی عدم اجرائی کے سبب ملازمین میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں کئی سرکاری اداروں کے عارضی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سبب وہ پریشان ہیں تو دوسری جانب متعلقہ محکمہ جات کے عہدیدارو ںکا کہناہے کہ مالیہ نہ ہونے کے سبب وہ تنخواہ ادا کرنے سے قاصر ہیں ۔ گچی باؤلی اسٹیڈیم کے ملازمین نے گذشتہ 3ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے جبکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عملہ کی جانب سے بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاستی حکومت کے دیگر محکمہ جات میں جہاں عارضی عملہ کی تعداد قابل لحاظ ہے انہیں بھی تنخواہوں کی ادائیگی میں ہونے والی دشواریوں کے متعلق عہدیداروں کا کہناہے کہ بجٹ کی عدم موجودگی کے سبب وہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی سے قاصر ہیں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ‘ حیدرآباد میٹروپولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی ‘ اسپورٹس اتھاریٹی کے بعد اب دیگر کئی محکمہ جات میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی جانب سے اس بات کی شکایات موصول ہونے لگی ہے کہ ان کے محکمہ جات میں بھی تین ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے وہ معاشی مشکلات کا شکار ہونے لگے ہیں۔ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیدارو ںکو اس بات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ہے کہ وہ اپنے محکمہ جات میں خدمات انجام دینے والے عارضی ملازمین کی معیاد میں توسیع نہ کریں کیونکہ ریاستی حکومت کی آمدنی میں ہونے والی گراوٹ اور اخراجات میں اضافہ کے سبب عارضی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی حکومت پر بوجھ کے مترادف ہے اسی لئے محکمہ جات کی جانب سے تنخواہوں کی ادائیگی میں ٹال مٹول کیا جانے لگا ہے ۔ شہر حیدرآباد میں صفائی عملہ کے علاوہ محکمہ صحت کے ملازمین کی جانب سے بھی احتجاج منظم کیا جاچکا ہے اور تنخواہوں کے ساتھ بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جا رہاہے۔ملازمین کاکہنا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے عارضی ملازمین کو اہلیت کے اعتبار سے باقاعدہ بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے اب ملازمتوں کو برخواست کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جو کہ نوجوانوں کو بیروزگار کرنے کے مترادف ہے۔