حکومت ذرائع ابلاغ کو کچل رہی ہے: کانگریس

   

یو پی میں خواتین کے خلاف جرائم، ہراسانی اور عصمت ریزی روز کا معمول
نئی دہلی۔26 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریسی قائد برائے لوک سبھا ادھیر رنجن چودھری نے آج حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ذرائع ابلاغ کو ’’کچل دینے‘‘ کی چال اپنا رہی ہے۔ انہوں نے وقفہ صفر کے دوران یہ الزام عائد کیا کہ حکومت ’’غیر جمہوری‘‘ ہے اور اسے میگالومینیا ہوگیا ہے۔ انہوں نے ادعا کیا کہ قبل ازیں حکومت ذرائع ابلاغ کے دبائو کے تحت اشتہارات دینے کا اقدام کرتی تھی۔ ان کے تبصرے پر برسر اقتدار پارٹی کے ارکان نے احتجاج کیا۔ اسپیکر اوم برلا نے اگلے رکن کو اپنا مسئلہ وقفہ صفر کے دوران پیش کرنے کی ہدایت دی۔ اس پر کانگریس کے ارکان نے احتجاج کیا کیوں کہ چودھری مزید تقریر کرنا چاہتے تھے۔ دیگر مسائل کے علاوہ کانگریس کے منیش تیواری نے حکومت سے خواہش کی کہ وہ امریکہ کی جانب سے ہندوستان کو ایران سے خام تیل کی درآمد کے لیے دیئے ہوئے استثنیٰ سے دستبردار ہونے کے فیصلے کے بارے میں اپنا موقف واضح کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ہندوستان پر دوررس افراد مرتب ہوسکتے ہیں اور تیل کی تمام مسنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ کانگریس کے گرجیت سنگھ اقیلا نے سوال کیا کہ حکومت پاکستانی مسنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ان کی خریداری ترک کردے اور کہا کہ اس کے نتیجہ میں امرتسر میں بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے کیوں کہ 5 ہزار سے زیادہ خاندان روزگار کے لیے پاکستانی تجارت پر منحصر ہیں۔ پلوامہ دہشت گرد حملے کے بعد ٹیکس میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ بی جے پی کے نیہال چند نے راجستھان کی کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے کاشتکار خودکشیاں کررہے ہیں اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت اپنے فیصلے کے لیے ان خودکشیوں کی ذمہ دار ہے۔ ایک اور خبر کے بموجب کانگریس نے یو پی کی حکومت پر الزام عائد کیا کہ عصمت ریزیاں اور خواتین کے خلاف جرائم یو پی میں روزگار کا معمول بن چکے ہیں اور حکومت ان پر قابو پانے سے قاصر ہے۔ کانگریس کے ترجمان اعلی رندیپ سرجے والا نے بھی الزام عائد کیا کہ دلت اور کمزور طبقات خاص طور پر نشانہ بنائے جارہے ہیں۔