ونپرتی کلکٹریٹ میں ورک شاپ کا انعقاد، وزیر زراعت ناگیشور راؤ و دیگر وزراء کا خطاب
ونپرتی۔ 12 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) وزیر زرعی مارکیٹنگ کو آپریشن کے وزیر تملانا گیشور اراؤ نے کہا کہ کابینہ سب کمیٹی کے ارکان کسانوں کے سامنے خود کسانوں کی رائے لینے آئے ہیں تا کہ کسانوں کو دی جانے والی فصل کی امداد کس طرح ادا کی جانی چاہیے کابینہ کی ذیلی کمیٹی رائتوبھروسہ کی رائے سازی کے سلسلے میں متحدہ ضلع محبوب نگر کے کسانوں کے ساتھ و نپرتی کلکٹر دفتر کے میٹنگ ہال میں ایک ورکشاپ کا انعقاد عمل میں آیا کمیٹی کے ارکان میں وزیر راعت تملاناگیشور راؤ کے ساتھ وزیر ریونیو اطلاعات و شہری تعلقات پونگو لیٹی سرینواس ریڈی، ریاستی ٹور ازم ایکسائز وزیر جو پلی کرشنار او، پلاننگ مشن کے نائب صدر ڈاکٹر چناریڈی، ناگر کرنول کے اراکین پارلیمنٹ، جوائنٹ ڈسٹرکٹ لیجسلیٹرس اور ضلع کلکٹرس نے شرکت کی۔ وزیر راعت نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے ، چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے تحفظ کے لیے سخت محنت کر رہی ہے اور حکومت کو مالی پریشانی کے باوجو دان سے کیا گیا وعدہ پورا کیا جارہا ہے۔ تاہم چونکہ یہ کسانوں کی حکومت ہے، اس لیے رعیتو بھروسہ پروگرام کو کیسے نافذ کیا جائے۔ کرایہ دار کسانوں کے ساتھ انصاف کیسے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں کے ذریعے ریاست کے وسائل اور ست کو عوامی فلاح و بہبود اور ریاست کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا اور عوام اور کسانوں کی جانب سے بالواسطہ اور بلا واسطہ ان کی محنت اور فراہم کردہ آمدنی سے ادا کردہ ٹیکس کے ذریعے عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریتھو بھروسہ اسکیم کے ذریعے کسانوں کی فلاح و بود کے لیے واضح اقدام کے ساتھ آگے بڑھیں گے انہوں نے کہا کہ ریتھو بھروسہ اسکیم میں کسانوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کسانوں، سائنسدانوں، تلف شعبوں کے ماہرین اور مختلف کمیونٹیز کی تمام آراء اور تجاویز کو مد نظر رکھا جائے گا اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔ا نہوں نے کہا کہ عوام کے خیالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاست کی ترقی کے لیے عوامی جذبے کے ساتھ حکمرانی کی جائے گی اور ریتھو بھروسہ کواس انداز میں لاگو کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے جو چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے مفید ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس کسان کو ترجیح ی جائے گی جو زرعی میدان میں مشکلات اور پسینہ بہا کر فصل اگاتا ہے۔ کمیٹی کے ایک اور رکن جنہوں نے اس میٹنگ میں حصہ لیا۔ پی سرینواس ریڈی نے کہا کہ حکومت کسانوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کرنے کیلئے کارروائی کرے گی، چاہے ان کے ساتھ کتنی ہی مالی مشکلات کیوں نہ ہوں۔ کسانوں کو بادشاہ بنانا حکومت کا نصب العین ہے انہوں نے کہا کہ ریتھو بھروسہ کے رے میں حتمی فیصلہ تمام کسانوں کی آراء کے مطابق کیا جائے گا تا کہ کسانوں سے خود پوچھا جائے کہ ریتھو بھروسہ کو لاگو کرنا کس طرح بہتر ہوگا۔ وزیر سیاحت و ثقافت جو پلی کرشنار اؤ نے کہا کہ ریاست کی تشکیل کے وقت 8 لاکھ کروڑ کا قرض تھا، کسانوں کو انصاف دیا جانا چاہئے اور کسانوں مدد کیلئے ایک مخصوص ایکشن پلان تیار کیا جانا چاہئے۔ پلاننگ کمیشن کے نائب صدر ڈاکٹر جلیلا چناریڈی نے کہا کہ مشترکہ محبوب نگر ضلع میں 90 سد سے زیادہ کسانوں کے پاس 10 ایکڑ سے کم اراضی ہے اور ان سب کو کے ساتھ انصاف کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ، وہ کسان جو مالی طور مضبوط ہیں، انہیں رضا کارانہ طور پر ریتھو بھروسہ ترک کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے اس کے بعد منڈل وار اور ضلع وار کسانوں کی رائے پوچھی گئی اوران کی رائے معلوم کی گئی۔