چندی گڑھ: پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے منگل کے روز مرکز پر زور دیا کہ وہ اپنی ضد چھوڑ دے اور فصلوں کے لیے اقل ترین امدادی قیمت (MSP) کی قانونی ضمانت سمیت مختلف مسائل پر ریاستی سرحد پر احتجاج کرنے والے کسانوں سے بات چیت کرے۔ سمیوکت کسان مورچہ اور کسان مزدور مورچہ کی قیادت میں کسان 13 فروری سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو اور کھنوری سرحدوں پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جب سیکورٹی فورسز نے انہیں دہلی کی طرف مارچ کرنے سے روک دیا۔ پنجاب کے کسان رہنما جگجیت سنگھ دلیوال 26 نومبر سے کھنوری سرحد پر غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں تاکہ مرکز پر کسانوں کے مطالبات ماننے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔ اتوار کو بھوک ہڑتال کے 27 ویں دن کی صحت پر ڈاکٹروں نے تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ’X‘پر کہا کہ مرکزی حکومت کو اپنی ضد ترک کر دینا چاہیے اور کسان تنظیموں کے ساتھ بات چیت کا راستہ کھولنا چاہیے۔