وعدے سے انحراف کرنے کا کانگریس پر الزام،ریاستی وزیر پونم پربھاکر نے اسکیم کی وضاحت کی
حیدرآباد۔ 17 مارچ (سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے کہا کہ حکومت کلیان مست اسکیم سے دستبرداری اخیار کرلی ہے۔ ریاستی وزیر پونم پربھاکر نے اس اسکیم پر عمل نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خواتین کو دھوکہ دیا ہے جس پر خواتین کانگریس حکومت کو سبق سکھائیں گی۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل میں وقفہ سوالات کے دوران کویتا نے حکومت پر یہ الزام عائد کیا۔ مداخلت کرتے ہوئے ریاستی وزیر پونم پربھاکر نے کہا کہ حکومت نے خواتین سے کوئی دھوکہ نہیں کیا ہے، کویتا نے جو سوالات کئے ہیں صرف اس کا جواب دیا گیا ہے کویتا نے کلیان مست اسکیم کے بارے میں سوال کیا تھا جس پر میں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم ابھی شروع نہیں ہوئی ہے۔ اس کو کویتا کی جانب سے توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت فی الحال سابق بی آر ایس حکومت کی متعارف کردہ کلیان لکشمی اور شادی مبارک اسکیم پر عمل کررہی ہے۔ حکومت نے اس اسکیم کا نام بھی تبدیل نہیں کیا ہے۔ ریاست کی مالی حالت ٹھیک ہونے کے بعد کلیان مست اسکیم پر ضرور عمل کیا جائے گا۔ بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں 13 لاکھ سے زیادہ غریب لڑکیوں کی شادیوں کے لئے مالی امداد جاری کیا گیا ہے۔ 50 ہزار روپے سے شروع ہونے والی اس اسکیم کو ایک لاکھ تک پہنچا دیا گیا۔ اس اسکیم سے بچپن کی شادیوں کا جہاں خاتمہ ہوا وہیں لڑکیوں میں ترک تعلیم کا رجحان ختم ہوا اور اسکولس کی حاضری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں اس اسکیم کے ساتھ ایک تولہ سونا بھی تحفہ میں دینے کا اعلان کیا۔ کانگریس حکومت کے 15 ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ مگر وعدے کے مطابق غریب لڑکیوں کی شادیوں میں حکومت کی جانب سے ایک تولہ سونا نہیں دیا گیا۔ ایک تولہ سونا کب دیا جائے گا جن کی شادیاں ہوچکی ہیں انہیں بھی دیا جائے گا کیا، حکومت اس کی وضاحت کرے۔ بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل وانی دیوی نے کہا کہ اس اسکیم کی وجہ سے مسلمانوں بالخصوص مسلم لڑکیوں کی شرح تعلیم میں اضافہ ہوا ہے۔ بچپن کی شادیاں ختم ہوگئیں۔ ہم جب اسکولس میں زیر تعلیم تھے ہمارے ساتھ مسلم لڑکیاں بھی اردو میڈیم میں زیر تعلیم تھیں مگر آٹھویں نویں جماعت تک پہنچتے ہی ان کی شادیاں ہو جاتی تھیں۔ 2
