حصول اراضیات کے مسئلہ کی وجہ سے ایل اینڈ ٹی میٹرو ریل کو بھی دلچسپی نہیں
حیدرآباد 9 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) مینیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو ریل این وی ایس ریڈی نے واضح کیا ہے کہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کے تعلق سے ریاستی حکومت جلد ہی کوئی فیصلہ کریگی ۔ واضح رہے کہ دو دن قبل چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے جوبلی بس اسٹیشن سکندرآباد سے مہاتما گاندھی بس اسٹیشن تک میٹرو ریل کا افتتاح کیا تھا ۔ اس موقع پر مختلف گوشوں سے سوال کئے جا رہے تھے کہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کیوں شروع نہیں کی جا رہی ہے ۔ این وی ایس ریڈی نے کہا کہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے تعلق سے ریاستی حکومت جلد ہی کوئی فیصلہ کریگی ۔ این وی ایس ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ نے سوائے پرانے شہر کے 5.5 کیلومیٹر کی پٹی کے تمام پراجیکٹ کی تینوں راہداریوں کو مکمل کرلیا ہے ۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راو کا کہنا ہے کہ حکومت پرانے شہر میں بھی یہ کام شروع کرنے کو تیار ہے ۔ انہں نے یہ بات اسمبلی میں بھی کہی تھی اور پرانے شہر کے نمائندوں کے ساتھ ایک اجلاس میں بھی یہی بات دہرائی تھی ۔ تاہم حکومت کے اعلی سطح کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل اینڈ ٹی حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ پرانے شہر میں یہ کام انجام دینے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتا کیونکہ وہاں حصول اراضیات کا مسئلہ ہے ۔ حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ حالانکہ حکومت چاہتی ہے کہ یہ کام بھی جلد مکمل کئے جائیں لیکن وہ فی الحال 1000 کروڑ روپئے خرچ کرنے کے موقف میں نہیں ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ اس پٹی پر کام کو ائرپورٹ کو مربوط کرنے کے دوسرے مرحلہ کے ساتھ شروع کیا جائیگا ۔ پرانے شہر میں میٹرو کے کاموں کا دوسری راہداریوں کے ساتھ ہی آغاز ہونا تھا لیکن مجلسی ارکان اسمبلی کی جانب سے حکومت کے منصوبوں پر اعتراض کے بعد اسے روک دیا گیا تھا ۔ یہ راہداری پرانے شہر میں دارالشفا ‘ پرانی حویلی ‘ میر عالم منڈی ‘ مغلپورہ ‘ ہری باولی ‘ شاہ علی بنڈہ سے ہوتے ہوئے فلک نما پہونچنی تھی ۔