حکومت پراپوزیشن کو تقسیم کر نے کا الزام‘ کل جماعتی اجلاس کی طلبی کا مطالبہ

   

راجیہ سبھا ارکان کی معطلی پر تعطل کو ختم کرنے صرف 4 جماعتوں کو بلانے پرملک ارجن کھرگے کی تنقید

نئی دہلی : کانگریس قائد ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم آپ کو بار بار بتا یا جارہا ہے کہ جو جرم ہم نے کیا ہی نہیں ہے اس کا الزام ہم پر لگایا جا رہا ہے اور حکومت پر اس واقعہ کو لیکر ایوان کو گمراہ کرنے کا بھی انہوں نے الزام لگایا۔راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے پیر کو الزام لگایا کہ حکومت 12 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر تعطل کو حل کرنے کے لئے صرف چند جماعتوں کو بلا کر اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کھرگے نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہے لیکن اپوزیشن جماعتیں اس مسئلہ پر متحد ہیں۔ حکومت کو اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے کل جماعتی اجلاس طلب کرنا چاہئے۔ ملک ارجن کھرگے پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کی جانب سے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے پیر کو اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ بلانے پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔ حکومت نے راجیہ سبھا کے 12 ارکان کو گزشتہ ماہ پورے سرمائی اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ پرہلاد جوشی نے کانگریس، ترنمول کانگریس، شیوسینا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا۔مارکسسٹ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا سے ایوان میں تعطل ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔چیرمین ایم وینکیا نائیڈو نے تجویز پیش کی تھی کہ دونوں فریقین کو اس مسئلہ کو حل کرنا چاہئے کیونکہ راجیہ سبھا ارکان کی معطلی کے باعث ایوان کا کام کاج ٹھپ ہوگیا ہے۔ ایوان نے اس ہفتہ ٹھیک سے کام نہیں کیا جبکہ قائد ایوان پیوش گوئل نے معطل ارکان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مارشلوں پر حملہ کرنے اور خواتین مارشلوں کے ساتھ بدسلوکی کے بعد بھی اپوزیشن کے سینئر ارکان میں کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کی درخواست پر غور کرنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ وہ معافی مانگیں۔کانگریس نے مشترکہ حکمت عملی بنانے کے لیے دونوں ایوانوں میں ورچوئل میٹنگ بھی بلائی ہے۔ سرمائی اجلاس 23 دسمبر کو ختم ہونے والا ہے۔اپوزیشن قائدین نے بطور احتجاج پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کے طلب کردہ اجلاس میں شرکت نہیں کی اور یہ تعطل ابھی برقرار ہے۔