سرور نگر اسٹیڈیم میں آر ٹی سی جے اے سی کابڑا جلسہ، ریونت ریڈی، ایل رمنا اور دیگر قائدین کا خطاب، ہڑتال کی بھرپور تائید
حیدرآباد۔30 اکٹوبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین کی جانب سے جاری ہڑتال کو نظر انداز کرتے ہوئے آر ٹی سی کو تباہ کرنے کی سازش کا حصہ بن رہی ہے۔ آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے منعقدہ جلسہ عام کے دوران تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے آر ٹی سی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے قائدین نے آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کو مکمل تائید کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت تلنگانہ میں جمہوریت کے قتل کی مرتکب ہورہی ہے۔ پروفیسر کوڈنڈا رام نے بتایا کہ 26 یوم سے جاری آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کو ختم کروانے کے بجائے حکومت کی جانب سے ملازمین کو برطرف کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور حکومت کے ساتھ اعلی عہدیدار بھی ملوث ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو اعلان کیا گیا تھا اس اعلان پر عمل آوری کا مطالبہ کرتے ہوئے آر ٹی سی ملازمین ہڑتال کر رہے ہیں اور یہ ان کا جمہوری حق ہے لیکن حکومت کی جانب ریاست کے ملازمین کے جمہوری حقوق کو پامال کیا جا رہاہے نہ صرف ملازمین بلکہ عوام کے حقوق بھی پامال کئے جا رہے ہیں۔ اے ریونت ریڈی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست کو تباہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے بلکہ ریاست کی تباہی کے لئے کے سی آر ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد فاضل بجٹ والی ریاست اب مقروض ہوچکی ہے اور فلاحی ریاست کے دعوے کرنے والے چندر شیکھر راؤ فلاحی اسکیمات کے بجٹ کی تخصیص میں مصروف ہیں۔
(باقی سلسلہ صفحہ 7 پر)