حکومت پر مسوداتِ قانون لوک سبھا میں عجلت میں پیش کرنے کا الزام

   

اسپیکر اوم برلا کا ارکان کو پیشکشی سے قبل مسودات قانون سے واقف کروانے کا تیقن، سیلاب پر مباحث سے انکار
نئی دہلی۔یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن پارٹیوں نے لوک سبھا میں جمعرات کے دن حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ مسودات قانون کو مناسب مشاورت کے بغیر عجلت میں پیش اور منظور کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی منظوری یقینی نہیں ہے۔ ایوان کا اجلاس آج کے لیے جیسے ہی شروع ہوا کانگریس، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے نے مسودات قانون کی تیاری کے لیے اور ان کی منظوری کے لیے کافی وقت حاصل کرنے کے بارے میں شکوک و شبہات ظاہر کئے۔ اسپیکر لوک سبھا اوم برلا نے ارکان کو تیقن دیا کہ یہ مسئلہ بزنس مشاورتی کمیٹی میں موضوع بحث ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ارکان مسودات قانون کے بارے میں کم از کم ایک دن پہلے واقف ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا دفتر علیحدہ طور پر قائدین کو مسودات قانون کے بارے میں اطلاع دیگا اور اس کے بعد ہی مسوداتِ قانون ایوان میں پیش کئے جائیں گے۔ قائد کانگریس لوک سبھا ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ مسودات قانون ایوان میں مناسب اطلاع کے بغیر پیش کئے جارہے ہیں اور اظہار حیرت کیا کہ انہیں تیار کس طرح کیا گیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی منظوری کو یقینی نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ شوروغل کے دوران مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے کہا کہ مسودات قانون ارکان کے درمیان گشت کروائے گئے تھے اور ارکان پر زور دیا گیا تھا کہ وہ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پیش نظر رکھنا چاہئے کہ چودھری نے کوئی مطالبہ کیا تھا جو ایوان میں کانگریس کا قائد ہے۔

لیکن ذخائر آب تحفظ مسودہ قانون پر غور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس بات کو پیش نظر رکھنا چاہئے کہ ترنمول کانگریس کے قائد سوگٹ رائے نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ اس طرح کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکتی اور کسی کی من مانی پر کام نہیں کرسکتی۔ جوشی کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ مسودات قانون پر بزنس اڈوائزری کمیٹی میں بحث ہوگی۔ سوگٹ رائے نے کہا کہ یہ کمیٹی مباحث کے لیے صرف تاخیر کرنے کے لیے بدنام ہے۔ ترنمول کانگریس کے قائد سدیپ بنڈوپادھیائے نے کہا کہ انہیں کوئی اندازہ نہیں ہے کہ اگلے دن کونسے مسودات قانون پیش کئے جانے والے ہیں۔ ڈی ایم کے قائد کنی موڈی نے کہا کہ یہ ایک نیا طریقہ کار بن گیا ہے کہ ترمیم شدہ فہرست ایوان کی کارکردگی کے لیے تاخیر سے پیش کی جائے۔ رات دیر گئے اسے پیش کیا جاتا ہے اور آپ یقین رکھتے ہیں کہ اس وقت مباحث ناممکن ہوں گے۔ بعض ارکان نے اس فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی کہ سیلاب پر جو ملک کے مختلف علاقوں میں آیا ہوا ہے، مباحث نہ کیئے جائیں۔