چنڈی گڑھ، 9 مئی (یو این آئی) ایک تاریخی اور فیصلہ کن فیصلے میں جمعہ کو پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں بین الاقوامی سرحد پر ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے جدید ترین اینٹی ڈرون سسٹم کی خریداری کو منظوری دینے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت 532 کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد پر 9 اینٹی ڈرون سسٹم نصب کرے گی تاکہ پاکستان سے ڈرون پر مبنی اسمگلنگ کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکے ۔ ریاستی حکومت اس مقصد کیلئے 51.41 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ “پاکستان ڈرونز اور فنڈز دہشت گردی کے ذریعے منشیات اور اسلحہ بھیج کر ہمارے نوجوانوں کو تباہ کرنا چاہتا ہے لیکن اب ایسی حرکتیں نہیں چلے گی، پنجاب حکومت اس سازش کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔”انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اپنی سرحدوں کی حفاظت اور ملک کی سالمیت کیلئے پوری طرح پرعزم ہے ، ہم اپنے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں اور پاکستان کو ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دیں گے ۔پنجاب کے جغرافیائی محل وقوع کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ اور بھی اہم ہو جاتا ہے ۔ ریاست نہ صرف پاکستان کے ساتھ اپنی سرحدیں بانٹتی ہے بلکہ دنیا کے بڑے ہیروئن پیدا کرنے والے ملک افغانستان کے قریب بھی ہے ۔ یہ خطہ طویل عرصے سے پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی منشیات کی دہشت گردی کا شکار رہا ہے ۔