حکومت کی امداد میں خیانت

   

سیاسی قائدین کی چاندنی ، درمیانی افراد کا عمل دخل
دونوں شہروں میں بارش سے متاثرہ خاندانوں کی مدد کیلئے حکومت کی جانب سے فی خاندان دس ہزار روپئے کی امداد کی جارہی ہے جن کے مکانوں میں جزوی طور پر بارش کا پانی داخل ہوا ہے ، گھریلوں سامان تباہ ہوا ہے ایسے متاثر خاندان کی مدد کیلئے حکومت عملی طور پر مدد کرنے کیلئے دس ہزار روپئے دے رہی ہے لیکن یہاں قابل ذکر بات یہ ہیکہ دس ہزار روپئے دلوانے کیلئے درمیانی مقامی لیڈرس کی چاندانی ہورہی ہے کیوں یہ لوگ فی خاندان کو دس ہزار روپئے دلوانے کے بعد دو دو ہزار روپئے حاصل کررہے ہیں یہاں پر مقامی لیڈرس گھر گھر جاکر عوام کو اس بات کی ترغیب دے رہے ہیں کہ آپ بھی بولنا آپ کے مکان میں بھی پانی داخل ہوا ۔ سامان کو نقصان ہوا ہے یہ بات آنے والے عہدیداروں کو بتائیں اس سے آپ کو اور بھی فائدے حاصل ہوں گے ۔ آج آپ دس ہزار روپئے حاصل کریں گے کل آپ کو مکان بھی ملے گے اور بھی مالی مدد حکومت کی جانب سے حاصل ہوگی اس طرح عوام کو لیڈروں کی جانب سے ہدایت مل رہی ہے اس میں متاثرہ خاندان سے زیادہ فائدہ لیڈروں کو ہورہا ہے ۔ خاص کر کے سلم علاقوں کے غریب خاندان جو محنت مزدوری کرتے ہیں انہیں اس بات کا علم نہیں ہوتا ہے اس کے پیچھے کیا سازش ہورہی ہے اس طرح دونوں شہروں میں عوام کو مدد کے نام پر لیڈرس اپنی چاندنی بنارہے ہیں جن کے مکانات میں پانی داخل نہیں بھی ہوا ہے ایسے لوگوں کی فہرست تیار کرتے ہوئے لیڈرس حکومت کی جانب سے دی جانے والی رقم کے کچھ حصہ خود حاصل کررہے ہیں ۔