حکومت کی تمام فلاحی اسکیمات سے عوام کو مستفید کروانے کی ہدایت

   

اقامتی اسکولس کی کارکردگی کی ستائش‘ بھونگیر میں جائزہ اجلاس‘ گورنمنٹ وہپ رکن اسمبلی آلیر جی سنیتا مہندر ریڈی کی مخاطبت

بھونگیر۔ 21؍مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ گورنمنٹ وہپ اور آلیر ایم ایل اے گونگیڈی سنیتا مہیندر ریڈی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کردہ فلاحی ترقیاتی اسکیمات سے عوام کو وقت مقررہ پر فراہم کئے جائیں۔جمعہ کو کلکٹریٹ کے اسٹیٹ چیمبر میں تمام محکموں کے ضلعی عہدیداروں کے ساتھ ضلع لوکل باڈیز کے ایڈیشنل کلکٹر دیپک تیواری کے ساتھ محکمہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر گورنمنٹ وہپ، آلیر ایم ایل اے نے ضلع میں ایس سی، بی سی، اقلیتی اور قبائلی بہبود کے محکموں کے ساتھ جائزہ لیا اور ہاسٹلوں میں خواتین اور مرد طلبہ کی تعداد کے بارے میں دریافت کیا۔ ہاسٹلز اور اقامتی اسکولوں میں ضروری سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ بچوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ضلع میں اقامتی اسکولس اچھے طریقے سے چل رہے ہیں اور طلبہ حاضری کا تناسب اور نتائج بھی بہت اچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجاپیٹ میں ایس سی اقامتی اسکول کا نام سرویل اسکول کے نام پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کے خوف کے بغیر بچوں کو دوستانہ ماحول کے ساتھ امتحانات تحریر کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ضلعی زراعت افسر کو مبارکباد پیش کی کہ ضلعی محکمہ زراعت کی جانب سے 2014-15 کی یاسنگی کی فصل کے مقابلے میں اب یاسنگی کی فصل بہت اچھی کاشت کی جا رہی ہے اور 2014 میں الیرمیں 16 ہزار ایکڑ یاسنگی کی کاشت کی گئی تھی تو اب 1 لاکھ 16 ہزار ایکڑ رقبے پر کاشت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسان فورم میں کسانوں کو ضروری مشورے، اور شعور بیداری فراہم کرنے کے لیے منگل اور بدھ کو کسانوں کے اجلاس منعقد کیے جائیں اور منڈل زراعت کے عہدیدار کسانوں کو دستیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات سے آگاہ کیا جائے کہ چرواہے کو 1 لاکھ 30 ہزار سبسڈی دی جارہی ہے اور یہ کہ چرواہے ان مستحقین تک بھیجے جائیں۔ بلدیات میں مشن بھگیرتھا کے تحت لوگوں کو وقت پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور جہاں ابلتے ہوئے پانی کا ذخیرہ ہو، وہاں اس کی صفائی اور اردگرد کے ماحول کو صاف رکھنے کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے آنگن واڑی مراکز میں مخلوعہ جائیدادوں کو کلکٹر کی اجازت سے فوری طور پر جاری کیا جائے، آنگن واڑی میں بچوں کو شامل کیا جائے اور حاملہ خواتین کو مناسب غذائیت سے متعلق آگاہی دی جائے۔ضلع کے اسکولوں میں چونکہ تعلیمی سال شروع ہو رہا ہے، بچوں کو کتابیں اور یونیفارم بروقت پہنچایا جائے، ضلعی محکمہ تعلیم کے اہلکار نے بتایا کہ ضلع کو 2 لاکھ 46 ہزار نصابی کتب ملنی ہیں جن میں سے 2 لاکھ 46 ہزار کتابیں موصول ہو چکی ہیں۔ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے ہمارا اسکول،ہمارا گاؤں پروگرام کے تحت اسکولس کے احاطے کی دیواروں، پینے کے پانی اور برقی کے کاموں کو انجام دیا جائے اور زیر التواء کاموں کو مکمل کرنے کا حکم دیا۔ ضلع میں میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی آشا ورکرس کے ذریعہ کتنے کیس درج کیے جا رہے ہیں تاکہ ان میں سے ہر ایک کا علاج سرکاری اسپتال میں ہو اور نارمل ڈیلیوری کو ترجیح دی جائے، کیونکہ حکومت سرکاری اسپتالوں میں کے سی آر نیوٹریشن کٹ بھی فراہم کر رہی ہے۔ محکمہ خواتین اور بچوں کی بہبود کے ساتھ مل کر ان سے فائدہ اٹھایا جائے۔ انہوں نے تمام محکموں کے ضلعی افسران کو ہدایت کی کہ وہ وقتاً فوقتاً آئندہ پرجادربار میں موصول ہونے والی درخواستوں کو حل کریں۔ضلع لوکل باڈیز کے ایڈیشنل کلکٹر دیپک تیواری اور تمام محکموں کے ضلعی عہدیداروں نے اس جائزہ میٹنگ میں حصہ لیا۔