خانگی دواخانے حکومت سے نمائندگی کرینگے ‘شرحوں میں اضافہ پر زور
حیدرآباد: حکومت کی جانب سے خانگی اور کارپوریٹ ہاسپٹلس میں کورونا کے علاج اور معائنوں کے لئے طئے شدہ سرکاری شرحوں پر خانگی انتظامیہ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ حکومت کے مقرر کردہ چارجس کو ناکافی قرار دیتے ہوئے دواخانوں کے انتظامیہ نے حکومت سے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ پرائیوٹ ہاسپٹلس اینڈ نرسنگ ہومس اسوسی ایشن کے تحت اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت کی جانب سے مقرر کردہ شرحوں کا جائزہ لیا گیا ۔ اسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر کشن راؤ نے کہا کہ ہم نے حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے پہلے ہی چارجس کے بارے میں تجاویز پیش کی ہیں۔ حکومت نے ہماری تجاویز کو نامنظور کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر شرحوں کا تعین کردیا ہے ۔ لہذا پھر ایک مرتبہ حکومت سے نمائندگی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مقررکردہ شرحوں پر علاج نہیں کیا جاسکتا۔ بہتر علاج کیلئے حکومت کو کسی بھی فیصلہ سے قبل مشاورت کرنی چاہئے تھی۔ حکومت نے عام آئسولیشن وارڈ کے لئے روزانہ 4000 روپئے ، وینٹی لیٹر کے بغیر آئی سی یوم میں روزانہ 7500 روپئے اور وینٹی لیٹر کے ساتھ آئی سی یو کے چارجس روزانہ 9000 روپئے مقرر کئے ہیں۔ اسوسی ایشن نے جنرل وارڈ کے چارجس 10,000 مقرر کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ اسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے کہ یکطرفہ کئے گئے فیصلہ پر عمل آوری خانگی ہاسپٹلس کے لئے ممکن نہیں ہے۔ حکومت اگر بہتر علاج کی امید رکھتی ہے تو اسے جی او پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔