تقررات کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔ بانی قائدین سے انصاف کیا جائے۔طویل عرصہ سے ایک عہدہ پر مامور عہدیداروں کی تبدیلی کی سفارش
حیدرآباد ۔ 26 مارچ (سیاست نیوز) وسط مدتی انتخابات کے امکان کو مسترد کرنے والے چیف منسٹر کے سی آر نے ریاست میں تیسری مرتبہ اقتدار حاصل کرنے اور قومی سیاست میں سرگرم رول ادا کرنے سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ سیاسی حکمت عملی سازپرشانت کشور کی رپورٹ میں حکومت کی کارکردگی سے تلنگانہ عوام مطمئن ہونے کا علم ہوا ہے۔ ملازمتوں کے تقررات میں تاخیر پر نوجوانوں میں ناراضگی کو جلد دور کرنے کا حکومت کو مشورہ دیا گیا۔ پارٹی کیلئے برسر خدمت قائدین کو عہدے دینے، طویل عرصہ سے اعلیٰ عہدوں پر فائز عہدیداروں کے تبادلے ‘وزراء و ارکان اسمبلی کو مسلسل عوام کے درمیان رہنے پروگرامس تیار کرنے ہدایت کے علاوہ مزید دیگر تجاویز کا بھی علم ہوا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے حال میں کہا کہ پرشانت کشور ان کے اچھے دوست ہیں اور ہم ساتھ مل کر کام کررہے ہیں ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ پرشانت کشور کی ٹیم نے ریاست میں سروے کرکے چیف منسٹر کو رپورٹ دی ہے۔ حکومت کی کارکردگی سے عوام مطمئن ہیں۔ نوجوانوں میں ناراضگی کو دور کرنے ملازمتیں فراہم کرنے کا عمل اندرون ایک سال مکمل کرلیں۔ اضلاع، زونس، ملٹی زونس کی تقسیم سے چند ملازمین میں ناراضگی ہے اس کو دور کرنے کیلئے ملازمین کی ترقی اور دوسرے مسائل کو جلد حل کرنے پر زور دیا گیا۔ چند عہدوں پر طویل عرصہ سے عہدیدار کام کررہے ہیں ان کے انداز کارکردگی سے ماتحت ملازمین مطمئن نہیں ہے۔ ان کے تبادلے کی سفارش کی گئی ہے۔ ٹی آر ایس کی تشکیل سے پارٹی کے ساتھ رہنے والے قائدین کو دو میعاد حکومتوں اور پارٹی کی تنظیمی سطح پر کوئی نمائندگی نہیں ملی ہے، جس سے ان میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ ایسے قائدین سے انصاف کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ حکومت کے فلاحی اور ترقیاتی اقدامات اور اسکیمات میں ارکان اسمبلی کو حصہ دار بنایا جارہا ہے، جس کے عوام میں مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ ارکان اسمبلی اور ان کے ارکان خاندان کی عہدیداروں کے کام کاج میں مداخلت کو روکنے پر بھی رپورٹ میں زور دیا گیا ۔ وزراء کے تعلق سے رپورٹ دی گئی ۔ وہ برابر ہوم ورک نہیں کررہے ہیں یا متعلقہ محکمہ جات کی کارکردگی سے واقف نہ ہونے کی وجہ سے عہدیدار من مانی کررہے ہیں اس پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بی جے پی سوشل میڈیا کا سخت جواب دینے خصوصی حکمت عملی تیار کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ فلاحی اسکیمات کی منفرد مثالیں تیار کرکے عوام میں شعور بیدار کرنے تال میل اور رابطہ نہ رکھنے اور منفی امیج رکھنے والے ارکان اسمبلی کی رپورٹ پیش کرکے انہیں آئندہ ٹکٹ نہ دینے کا مشورہ دیا گیا ۔ پارٹی کے سینئر اور جونیر قائدین کے درمیان جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کو دور کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ن