حکومت کے تئیں عوامی برہمی ،انتخاب کے پیش نظر بی جے پی فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑ سکتی ہے :ڈاکٹر ایوب سرجن

   

پرتاپ گڑھ : مرکز و ریاستوں میں مہنگائی و بیروزگاری میں اضافہ کے سبب حکومت کے تئیں عوام میں مزید برہمی ہے ،جس کے سبب بی جے پی آئندہ اسمبلی انتخاب کو دیکھتے ہوئے ووٹوں کے پولرائزیشن کے لئے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑ سکتی ہے۔ اس کی حامی تنظیمیں ابھی سے افواہ پھیلا کر ہندو مسلمانوں کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہیں۔ افواہوں سے لوگوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن میڈیا کو جاری بیان میں ان تاثرات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ،اور یہی ہماری شان ہے ، یہاں کا آئین عوام کے مفاد میں ہے ۔ عوام کے ہاتھ میں اختیار ہیکہ وہ جسے چاہے اقتدار پر فائز کرے اور جسے چاہے اقتدار سے بیدخل کرے ۔جب تک عوام کی توقعات کو پورا کرنے کے لیئے سیاسی پارٹیاں اپنے آپ کو اہل ثابت نہیں کرتیں ،اس وقت تک صرف گمراہ کن مہم کے ذریعہ انتخاب ہوتے رہیں گے ۔یہ عمل نہ صرف جمہوری تقاضوں کے مغائر ہوگا ،بلکہ اس سے قومی ترقی بھی متاثر ہوگی اور ملک کے مفاد کی تکمیل بھی نہیں ہو سکے گی ۔ بی جے پی جب سے مرکز و ریاستوں میں زیر اقتدار آئی ہے، تب سے جمہوریت و آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہے ۔مسلسل آر ایس ایس کے آئین پر کام کرتے ہوئے ملک کے سب سے بڑی اقلیتی طبقے کو اس کی حامی تنظیموں نے نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے ۔ جیسے جیسے اسمبلی انتخاب نزدیک آرہا ہے، ویسے ویسے بی جے پی حامی شرپسند ملک کے امن امان و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے میں کوشاں ہیں ۔ ملک میں پٹرولیم مصنوعات ،کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ،بڑھتی بے روزگاری اور بند ہوتی صنعت کے سبب اب حکومت کے تئیں عوام میں مزید برہمی پائی جاتی ہے۔ آئندہ اسمبلی انتخاب کو دیکھتے ہوئے بی جے پی میں افراتفری کا ماحول ہے ،وہ انتخاب کو دیکھتے ہوئے ووٹوں کے پولرائزیشن کیلئے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کا کام کر سکتی ہے۔