پرتاپ گڑھ : پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری وقف جائیداد پر کنٹرول کا نوٹیفکیشن ،جہاں مسلم پرسنل لاء میں غیر قانونی مداخلت ہے ،وہیں حکومت کی منشاء و نیت درست نہیں ہے ۔وقف جائید اد پر صرف مسلمانوں کا حق ہے ،جس سے محروم کرنا انصاف کے مفاد میں نہیں ہے ۔انہوں نے حکومت کے ذریعہ وقف جائیداد کے کنٹرول پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کو آئین ہند و پرسنل لاء کے منافی بتایا ۔ڈاکٹر ایوب سرجن نے دہلی وقف بورڈ کی 123 جائیدادوں ،جس میں کئی مساجد و قبرستان شامل ہیں ،جس کو حکومت کے ذریعہ کنٹرول میں لیا جانا ایک سنگین معاملہ ہے ،جس پر پیس پارٹی پوری طرح سنجیدہ ہے ۔پیس پارٹی مذکورہ معاملے کو سنجیدگی سے لے کر اس پر نظرثانی کر رہی ہے ،اور وہ جدو جہد کرنے سے پیچھے نہیں رہے گی ۔بی جے پی حکومت کی نیت درست نہیں ہے ،وہ وقف جائیدادوں کو کنٹرول میں لے کر منمانی کرے گی ،جس پر مسلمانوں کا حق نہیں رہ جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ وقف جائیداد مسلمانوں کی ہے ،اس کو سرکاری کنٹرول میں لیا جانا شدید ناانصافی ہے ۔مسلمانوں کو اتحاد کے ساتھ مذکورہ معاملے پر جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ سیکولر پارٹیاں مذکورہ معاملے پر آواز نہیں اٹھائیں گی ،صرف پیس پاٹی اس معاملے پر سنجیدہ ہے ،اور جدوجہد کے ساتھ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی ۔