کل ’’مانا اور مانا پوور‘‘ پروگرام، تیاریاں مکمل، محمد علی شبیر
حیدرآباد ۔ 19 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد سابق وزیر محمد علی شبیر نے کہا کہ 20 مارچ کو یلاریڈی میں منعقد ہونے والے ’’مانا اوور مانا پوور‘‘ جلسہ عام میں کانگریس پارٹی حکومت کے مخالف عوام مخالف کسان پالیسیوں کا پردہ فاش کرے گی۔ آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق قائد مقننہ کونسل محمد علی شبیر نے بتایا کہ اس جلسہ عام میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی خطاب کرتے ہوئے حکومت کی مخالف کسان پالیسیوں پر اپنا اظہارخیال کریں گے۔ جلسہ عام میں کسانوں، بیڑی ورکرس، بیروزگار نوجانوں کے مسائل کا احاطہ کیا جائے گا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کے دورحکومت میں کسانوں سے ناانصافی ہوئی ہے اور ہر شعبہ زوال پذیر ہوگیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر کے سی آر نے دھان کی خریدی کے معاملے میں کسانوں کو کوئی بھروسہ نہیں دیا ہے۔ سینکڑوں قربانیوں کے بعد علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پائی مگر چیف منسٹر کے سی آر کے دورحکومت میں مسائل سے دوچار ہونے والے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ دھرانی کے مسائل کو حل کرنے میں حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ محمد علی شبیر نے ریاست میں چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے شراب کے فروخت کی حوصلہ افزائی کرنے کی مذمت کی۔ چیف منسٹر عوام بالخصوص نوجوانوں کی صحت کو نظرانداز کرتے ہوئے صرف آمدنی پر توجہ دے رہے ہیں۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے موقع پر محکمہ اکسائز کی سالانہ آمدنی صرف 11 ہزار کروڑ روپئے تھی جو اب بڑھ کر 31 ہزار کروڑ روپئے تک پہنچ گئی ہے۔ کانگریس کے قائد نے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے تلنگانہ کے اقتصادی ترقی کے بارے میں جاری کئے جانے والے اعدادوشمار کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے موقع پر ریاست پر 60 ہزار کروڑ روپئے کا قرض تھا۔ کے سی آر کے 7 سالہ دورحکومت میں بڑھ کر 4 لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچ گیا ہے۔ن