l کانگریس قائد کا لوک سبھا میں بیان ، سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج
l بی جے پی رکن پرویش ورما کے متنازعہ بیان پر اپوزیشن کا ایوان سے واک آوٹ
نئی دہلی ۔ 3 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے شدید احتجاج کیا ۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ حکومت گولی سے بولی کو خاموش نہیں کرسکتی ۔ کانگریس قائد واضح طورپر مرکزی مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر کے متنازعہ بیان کا حوالہ دے رہے تھے جس میں انھوں نے دیش کے غداروں کو گولی مارنے کی بات کہی تھی ۔ اسپیکر اوم برلا اور پارلیمانی اُمور کے وزیر پرہلاد جوشی نے احتجاجی ارکان سے کہاکہ وہ اس مسئلہ کو صدرجمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر کے دوران اُٹھائیں۔ اپوزیشن ارکان پلے کارڈز تھامے ہوئے شہریت ترمیمی قانون ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ اس موقع پر وقفہ سوالات کے دوران ایوان کی کارروائی کو دس منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا ۔ کانگریس کے بعض ارکان سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی سے آزادی کے نعرے لگارہے تھے ۔ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران اسپیکر ارکان سے ان کی نشستوں پر واپس جانے کی بارہا درخواست کرتے دیکھے گئے ۔ اسپیکر نے کہاکہ تحریک تشکر کے موقع پر ان تمام مسائل پر مباحث کیجئے جس پر آپ بحث کرنا چاہتے ہیں ، اس کا موقع دیا جائے گا ۔ اسپیکر نے کہاکہ جمہوری طریقہ سے عوام نے آپ کو منتخب کیا ہے اور یہ اُن کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام سے متعلق مسائل اُٹھانے کا ارکان کو موقع دیں۔ وقفۂ صفر کے دوران اسپکر نے ادھیر رنجن چودھری کو بولنے کا موقع دیا ۔ کانگریس قائد نے بی جے پی پر شدید تنقید کی اور کہاکہ احتجاجیوں پر گولیاں چلائی جارہی ہیں اور اُنھیں قتل کیا جارہا ہے ۔ ان کا اشارہ اُترپردیش کے بشمول بعض ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران مبینہ پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے احتجاجیوں کی طرف تھا ۔ انھوں نے کہاکہ عوام ہاتھوں میں قومی پرچم لیکر دستور کے تحفظ کے لئے احتجاج کررہے ہیں اور بعض احتجاجیوں کو مبینہ طورپر بے رحمی سے ہلاک کردیا گیا ۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ وہ نقلی فرضی ہندو ہیں اگر وہ اصلی ہندو ہوتے تو ان کا برتاؤ اور رویہ مختلف ہوتا ۔ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران وقفہ سوالات کے موقع پر کم از کم نو سوالات پر بحث کی گئی بعض اپوزیشن ا رکان پلے کارڈز تھامے ہوئے تھے جن پر ’’جمہوریت بچاؤ ‘‘ ، ’’دستور بچاؤ ‘‘ جیسے نعرے تحریر تھے ۔ اسپیکر نے کہاکہ اگر ارکان دستور کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں تو ایوان میں مسائل پر مباحث کریں۔ اس دوران صدرجمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر پر مباحث کے لئے بی جے پی رکن پرویش ورما کے کھڑے ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے دہلی اسمبلی انتخابی مہم کے دوران متنازعہ ان کے ریمارک پر احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا اور ان کے خلاف نعرے لگائے ۔