پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل اپوزیشن قائدین کے ساتھ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کا اجلاس
نئی دہلی: پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اتوار کو کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران کسی بھی اہم موضوع پر بحث کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور ملک کی ترقی سے متعلق تیس سے زیادہ بلوں کو منظور کرانے کی کوشش کرے گی۔ مجھے اپوزیشن کے تعاون کی امید ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ کوئی بھی بل بحث کے بغیر منظور ہو۔پارلیمانی امور کے وزیر نے پیر سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس سے ایک دن قبل دونوں ایوانوں کے امورکو آسانی سے چلانے کو یقینی بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کا اجلاس طلب کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہیکہ انہوں نے مہنگائی، بے روزگاری، اگنی پتھ اسکیم، کسانوں کے مسائل سمیت مختلف مسائل پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ اتفاق سے اجلاس کے پہلے ہی دن صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ بھی ہوگی۔میٹنگ کے بعد جوشی نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت اس سیشن میں 30 سے زیادہ بلوں کو پاس کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور ان میں سے آدھے سے زیادہ بل تیار ہیں، یہ تمام بل ملک کی ترقی سے متعلق ہیں اس لیے یہ پر سب فریقین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ کوئی بھی بل بحث کے بغیر منظور ہو اس کیلئے اپوزیشن کو حکومت سے تعاون کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا موقف مکمل طور پر مثبت ہے اور وہ تمام اہم اور قومی مفاد کے معاملات پر بات چیت کرنے سے دریغ نہیں کرے گی تاہم اپوزیشن بھی مثبت رویہ اپناتے ہوئے بات چیت کو بامقصد بنانے میں تعاون کرے۔ جوشی نے کہا کہ میٹنگ میں 45 سے 36 سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ تمام قائدین نے اپنے اپنے مسائل کے حوالے سے تجاویز دی ہیں ۔اپوزیشن اراکین نے کہا ہیکہ وہ مہنگائی، بیروزگاری، اگنی پتھ اسکیم، کسانوں کے مسائل، روپے کی گرتی ہوئی قدر اور دیگر مسائل پر حکومت کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ جب کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی میٹنگ میں غیر حاضری کا مسئلہ اٹھایا توجوشی نے کہا کہ سال 2014 سے پہلے کوئی بھی وزیر اعظم اس طرح کی میٹنگوں میں شرکت نہیں کرتا تھا۔راجیہ سبھا میں کانگریس قائدین ملکارجن کھڑگے اور جے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی کی میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کا مسئلہ اٹھایا اور اسے غیر پارلیمانی رویہ قرار دیا۔