حیات نگر میں کم عمر لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کا سنگین واقعہ

   

ویڈیو بناکر وائرل کرنے کا انکشاف ،لڑکی کے اسکول کے ہی 5 لڑکے گرفتار، مقدمہ درج

حیدرآباد ۔ 29 ۔ نومبر (سیاست نیوز) حیات نگر علاقہ میں جوبلی ہلز طرز کا اجتماعی عصمت ریز ی کا واقعہ پیش آیا ۔ کم عمر لڑکی کے والدین کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے 5 کم عمر لڑکوں کو حراست میں لے لیا ۔ حیات نگر پولیس کی جانب سے مختلف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی اور خاطی لڑکے مقامی بتائے گئے ہیں اور ایک ساتھ اسکول میں زیر تعلیم ہیں جو 9 ویں اور 10 ویں جماعت کے طلبہ بتائے گئے ہیں۔ 17 سالہ کم عمر لڑکی کی عصمت ریزی کے بعد اس کا ویڈیو تیار کیا گیا اور اس ویڈیو کو وائرل کرتے ہوئے لڑکی کی عصمت سے کھلواڑ کیا گیا۔ ماہ اگست میں لڑکی کی پہلی مرتبہ عصمت ریزی کی گئی۔ لڑکی کو دھمکاکر اس کے مکان میں والدین کی غیر موجودگی میں پہلے ایک کم عمر لڑکے نے لڑکی کی عصمت ریزی کی اور اس کے 10 دن بعد دوسرا لڑ کا پہنچا۔ پہلی مرتبہ لڑکی کی عصمت ریزی کرنے والے لڑکے کا ویڈیو تیار کرلیا اور جب دوسرے نے عصمت ریزی کی تو اس نے بھی ویڈیو ریکارڈنگ کرلی اور اس ویڈیو کو اپنے دیگر ساتھی کو منتقل کردیا ۔ اس طرح ایک کے بعد دیگر 4 ماہ سے لڑکی کی جب چاہے عصمت ریزی کر رہے تھے ۔ ان لڑ کوں پر لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کا بھی الز ام ہے ۔ لڑکی نے جب اس ظلم کی داستاں کو والدین کے سامنے بیان کیا تو والدین پولیس سے رجوع ہوگئے ۔ شکایت کے فوری بعد کارروائی کرتے ہوئے حیات نگر پولیس نے ان خاطی لڑکوں کو حراست میں لے لیا اور 5 کم عمر لڑ کوں کی طبی جانچ کرواتے ہوئے جو ئینل جسٹس بورڈ سے رجوع کیا ۔ لڑکوں کو عریاں ویڈیوز دیکھنے کی عادت ہے۔ عریاں ویڈیوز دیکھنے کے بعد اپنی جنسی خواہش کی تکمیل کے لئے انہوں نے منصوبہ بنایا اور انہوں نے اپنی پڑوس کی 17 سالہ لڑکی کو شکار بنایا۔ ایک ہی اسکول میں ہونے کے باعث لڑکی ان سے بات چیت کرتی تھی ۔ والدین کی عدم موجودگی میں ایک لڑکا مکان پہنچا اور زبردستی عصمت ریزی کی ویڈیو تیار کرلیا جس کے بعد 4 ماہ تک یکے بعد دیگرلڑکوں نے جنسی خواہش کی تکمیل کی ۔