گنٹور اور کرنول سے متصلہ تلنگانہ دیہاتوں میں آمدورفت پر امتناع کی تجویز: کے سی آر
حیدرآباد۔/6مئی، ( پی ٹی آئی) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے چہارشنبہ کو تمام اعلیٰ عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ حیدرآباد اور اس کے اطراف واکناف اُن علاقوں پر توجہ مرکوز کریں جہاں کورونا وائرس کے نئے پازیٹو کیسس کا پتہ چلا ہے اور اُن مقامات پر کوویڈ19 کو پھیلنے سے روکنے کیلئے موثر اقدامات پر عمل آوری کی جائے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پرگتی بھون پر وزیر صحت ایٹالہ راجندر اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں کوویڈ 19 کو پھیلنے سے روکنے، لاک ڈاؤن پر موثر عمل آوری، آندھرا پردیش میں اس موذی جرثومہ کے ہولناک پھیلاؤ سے بدترین متاثرہ 2 اضلاع گنٹور اور کرنول سے متصل دیہاتوں میں چوکسی جیسے اُمور اور مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ کے سی آر نے کہا کہ ’’ حیدرآباد اور اس کے اطراف واکناف کے اضلاع کے سوا ریاست میں صورتحال قابو میں ہے ۔ دیگر اضلاع میں اس وباء کا پھیلاؤ نہیں کے برابر یا بہت کم ہے۔ تمام نئے کیسس حیدرآباد، میڑچل، رنگاریڈی اور وقارآباد ضلعوں میں پائے گئے۔ چنانچہ عہدیداروں کو حیدرآباد اور اطراف کے علاقوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرنا چاہیئے۔‘‘ انہوں نے کورونا وائرس کی علامات پائے جانے والے افراد کو موثر علاج فراہم کرنے اور متاثرین کے راستہ میں آنے والے تمام افراد کو کورنٹائن میں رکھنے کی تجویز بھی پیش کی۔ ایک سرکاری اعلامیہ کے مطابق چیف منسٹر نے حیدرآباد کے اندر اور باہر اس موذی وباء کو پھیلنے سے روکنے کیلئے مزید سخت اقدامات پر عمل آوری کی تائید کی اور کہا کہ مزید موثر خدمات انجام دینے والے پولیس، آئی اے ایس اور ہیلت افسران کو بحیثیت اسپیشل افسران مقرر کیا جاسکتا ہے۔ کے سی آر نے عہدیداروں سے کہا کہ بالخصوص آندھرا پردیش کے اضلاع کرنول و گنٹور سے متصلہ دیہاتوں میں سخت ترین چوکسی اختیار کی جائے۔ کے سی آر نے کہا کہ ’’ آندھرا پردیش کے اضلاع کرنول و گنٹور میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔‘‘ چنانچہ ان سرحدی اضلاع میں خصوصی افسران مقرر کئے جائیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بھی شخص ریاست کے اندر داخل ہوسکے اور نہ ہی باہر جاپائے۔‘‘ چیف منسٹر نے منگل کی شب کابینی اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران ریاست میں نافذ لاک ڈاؤن میں 29 مئی تک توسیع کا اعلان کیا تھا۔ یہ لاک ڈاؤن قبل ازیں معلنہ فیصلہ کے مطابق 7 مئی کو ختم شدنی تھا لیکن 5 مئی شب سرکاری اطلاعات کے مطابق تلنگانہ میں کوویڈ 19 سے متاثرہ کیسس کی مجموعی تعداد 1,096 تک پہنچ گئی تھی اور اس وقت تک 29 افراد فوت ہوچکے تھے چنانچہ اس لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ کرنا پڑا۔چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ مائیگرنٹ ورکرس کے حالات اور ضروریات پر نظر رکھیں۔ تمام ضرورت مندوں کو ممکنہ مدد فراہم کی جائے۔