چیف منسٹر کا جائزہ اجلاس ، بی جے پی سے نشست چھیننے پر توجہ مرکوز
حیدرآباد: تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر اضلاع پر مشتمل گریجویٹ زمرہ کی ایم ایل سی نشست کے امیدوار کیلئے کسی نوجوان چہرے کی تلاش ہے۔ پارٹی نے کھمم، نلگنڈہ اور ورنگل حلقہ کیلئے موجودہ ایم ایل سی پی راجیشور راؤ کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے جبکہ دوسری نشست کیلئے پارٹی میں کئی دعویدار متحرک ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے اس نشست کے سلسلے میں عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں طئے کیا گیا کہ کسی قابل نوجوان کو امیدوار بنایا جائے کیونکہ حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر میں طلبہ ونوجوانوں کی اکثریت ہے۔ ٹی آر ایس دونوں حلقوں پر کسی بھی صورت میں کامیابی حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ کانگریس نے سابق وزیر جی چنا ریڈی کو امیدوار بنایا ہے جبکہ بی جے پی نے موجودہ ایم ایل سی این رامچندر راؤ کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی اس حلقہ پر دوبارہ قبضہ جمانے پرامید ہے لیکن ٹی آر ایس، بی جے پی کے قبضہ سے اس نشست کو حاصل کرنا چاہتی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے کہا کہ محبوب نگر سے تعلق رکھنے والے کسی نوجوان قائد کے حق میں اپنی رائے دی ہے کیونکہ گزشتہ کونسل انتخابات میں محبوب نگر میں رائے دہی کا تناسب حیدرآباد اور رنگاریڈی سے زیادہ رہا۔ پارٹی وینکٹ جگناتھ ریڈی کو امیدوار بنانے پر غور کررہی ہے جن کا تعلق مکتھل سے ہے۔ انہوں نے رضاکارانہ تنظیم کے ذریعہ دیہاتوں میں فلاحی کام انجام دیئے۔ اس نشست کیلئے سابق میئر بی رام موہن نے بھی اپنی دعویداری پیش کی ہے۔ این جی اوز کے سابق لیڈر دیوی پرساد بھی دعویداروں میں شامل ہیں۔ اس حلقہ میں رائے دہندوں کی تعداد 5.17 لاکھ ہے اور حالیہ دنوں میں حیدرآباد میں 1.07 لاکھ، رنگاریڈی میں 1.40 لاکھ، ملکاجگری میں 1.27 لاکھ اور محبوب نگر 1.16 لاکھ رائے دہندوں نے اپنے نام درج کرائے ہیں۔ پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کی آخری تاریخ 23 فروری ہے جبکہ رائے دہی 14 مارچ کو ہوگی۔ دونوں ایم ایل سی نشستوں کے موجودہ ارکان کی میعاد 29 مارچ کو ختم ہوگی۔