حیڈرا سے غریب عوام کو انصاف مل رہا ہے، اسمبلی میں ڈی سریدھر بابو کا خطاب
حیدرآباد۔ 24 مارچ (سیاست نیوز) ریاستی وزیر صنعت و آئی ٹی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی (ایچ سی یو) کی ایک ایک انچ اراضی کا تحفظ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حیڈرا کی جانب سے بھی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے گمراہ کن مہم چلائی گئی ہے۔ آج اسمبلی میں مطالبات زر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے مجلس کے فلور لیڈر نے گچی باولی میں حکومت کی جانب سے 400 ایکڑ اراضی فروخت کرنے کی تیاری اور ایچ سی یو طلبہ کے احتجاج کا حوالہ دیا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ موسی ندی کی انہدامی کارروائیوں اور حیڈرا کی سرگرمیوں کی وجہ سے ریئل اسٹیٹ کا کاروبار ٹھپ ہوگیا۔ حکومت نے اس کو بحال کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیا ہے۔ ریاستی وزیر مقننہ ڈی سریدھر بابو نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایچ سی یو کا پوری طرح تحفظ کرے گی۔ میں اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا ایچ سی یو سے تعلیم حاصل کرچکے ہیں۔ طلبہ کو غیر ضروری شکوک و شبہات میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایچ سی یو کی ایک انچ اراضی بھی حاصل نہیں کی جائے گی۔ رہی بات دو بڑے پتھروں اور دو تالابوں کا حکومت اس کی مکمل حفاظت کرے گی۔ انہیں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ ایچ سی یو کے وائس چانسلر اور رجسٹرار نے ان سے ملاقات کی ہے۔ ہمارے درمیان تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ انہوں نے بھی کہا ہیکہ حکومت جو اراضی فروخت کررہی ہے وہ ایچ سی یو کی نہیں ہے۔ حیڈرا کی تشکیل کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ غریب عوام اس کی کارروائیوں سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں اس کے خلاف گمراہ کن مہم چلاتے ہوئے ریئل اسٹیٹ کا کاروبار متاثر ہونے کے الزامات عائد کررہے ہیں جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ریئل اسٹیٹ کا کاروبار پورے ملک میں ٹھپ ہے۔ حیڈرا اور ریئل اسٹیٹ کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ حیڈرا فائدے بخش ثابت ہوا غریب عوام بڑی امیدوں سے حیڈرا سے رجوع ہو رہے ہیں اور انہیں انصاف بھی مل رہا ہے۔ حیڈرا کو ابھی تک 9078 عوامی شکایت وصول ہوئیں جن میں 7241 شکایتوں کو حل کیا گیا ہے۔ غریب عوام سے انصاف بھی اور سب اس سے مطمئن ہیں۔ 2