حیدرآباد قونصل خانہ ‘ H1B ویزوں کی اجرائی میں دنیا میں دوسرے نمبر پر

   

گذشتہ 11 برسوں میں 20 لاکھ اسٹوڈنٹس ویزا بھی جاری کئے گئے ۔ قونصل جنرل جوئیل ریفمن کا اظہار خیال

حیدرآباد 16 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی قونصل جنرل حیدرآباد جوئیل ریفمن کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں امریکی قونصل خانہ دنیا بھر میں H1B ویزوں کی اجرائی میں دوسرے نمبر پر ہے ۔ حیدرآباد میں امریکی قونصل خانہ کے قیام کو یقینی بنانے سابقہ آندھرا پردیش حکومت کی ستائش کرتے ہوئے امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ طلبا کیلئے ویزوں کی اجرائی میں حیدرآباد کے قونصل خانہ کو دنیا بھر کے 10 ٹاپ قونصل خانوں میں شامل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے گذشتہ 11 برسوں میں 20 لاکھ سے زائد ویزے جاری کئے ہیں۔ ہمارے نئے قونصل خانہ میں جملہ 54 ویزا اجرائی کھڑکیاں ہونگی اور ہم ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے قابل بنا رہے ہیں۔ امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ امریکہ میں تلگو زبان تیزی سے پھیلنے والی زبان بن گئی ہے ۔ وہ ایک بزنس چوٹی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ قونصل خانہ کی سرگرمیوںاور خدمات میں مزید بہتری لائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جی ایس ٹی ‘ دیوالیہ اور کنسلٹنسی کے معاملات میں جو قوانین بنائے گئے ہیں ان سے امریکہ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی کئی ایسے شعبہ جات ہیں جن میں دونوں ممالک مل کر کام کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں ڈاٹا لوکلائزیشن ‘ قیمتوں پر قابو پانے کے اقدامات ‘ انٹلکچول پراپرٹی رائیٹس کی حفاظت اور نئے معاہدات کو قطعیت دینا بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اس بات کو یقینی بنانے کیلئے لازمی ہیں کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت حقیقی معنوں میں آزادانہ اور مساوی بنیادوں پر انجام پا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک H1B ویزوں کی اجرائی کا سوال ہے اس معاملہ میں حیدرآباد میں امریکی قونصل خانہ دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں سے سب سے زیادہ تعداد میں ویزے جاری کئے گئے ہیں۔ طلبا کیلئے امریکی ویزے جاری کرنے کے معاملے میں بھی حیدرآباد میں قائم قونصل خانہ دنیا بھر میں ٹاپ 10 قونصل خانوں میں شامل کرلیا گیا ہے ۔ جو بزنس چوٹی کانفرنس یہاں منعقد ہوئی تھی اس میں متنازعہ تجارتی امور کو قطعیت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور تجارتی امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایسا ملک ہے جس نے دنیا بھر میں سب سے کم تجارتی شرحیں عائد کر رکھی ہیں۔ وہ صرف 3.4 فیصد شرح عائد کرتا ہے جبکہ ہندوستان کی جانب سے 13.4 فیصد تجارتی شرح عائد کی جا رہی ہے ۔