حیدرآباد مجالس مقامی ایم ایل سی نشست پر مجلس کو بی آر ایس کی تائید

   

بی جے پی کی کامیابی کے امکانات موہوم ، 23 فروری پرچہ جات نامزدگی کاآخری دن
حیدرآباد۔/19 فروری، ( سیاست نیوز) حیدرآباد میں مجالس مقامی کی واحد ایم ایل سی نشست پر بی آر ایس کی تائید سے مجلسی امیدوار کی کامیابی یقینی دکھائی دے رہی ہے۔ بی آر ایس نے 2017 میں بھی مجلسی امیدوار کی تائید کی تھی۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں اگرچہ بی جے پی کا موقف گذشتہ سے بہتر ہے لیکن عددی طاقت کے اعتبار سے وہ کامیابی کے موقف میں نہیں لہذا پارٹی نے مجالس مقامی کی واحد نشست پر مقابلہ کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ مذکورہ نشست کیلئے 13 مارچ کو صبح 8 تا شام 4 بجے رائے دہی ہوگی جبکہ 16 مارچ کو نتیجہ کا اعلان کیا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن اتھاریٹی کی جانب سے جاری کردہ فہرست رائے دہندگان میں 118 رائے دہندے ہیں جن میں حیدرآباد ضلع کے ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی و کونسل اور جی ایچ ایم سی کے کارپوریٹر شامل ہیں۔ مجلس کے ووٹرس کی تعداد 52 ہے جن میں 42 کارپوریٹرس، 7 ارکان اسمبلی، 2 ارکان کونسل اور ایک رکن پارلیمنٹ شامل ہیں۔ بی آر ایس کے ووٹرس کی تعداد 41 ہے جن میں 18 کارپوریٹرس، 8 ارکان اسمبلی، 10 ارکان کونسل اور 5 راجیہ سبھا کے ارکان شامل ہیں۔ کارپوریشن میں بی جے پی کے 23 کارپوریٹرس، ایک رکن اسمبلی اور ایک رکن پارلیمنٹ شامل ہیں اور 25 ووٹرس کے ساتھ بی جے پی کامیابی حاصل نہیں کرسکتی۔ کانگریس کے کارپوریٹرس کی تعداد 3 ہے لیکن ان تینوں کا تعلق حیدرآباد ضلع کے بجائے ملکاجگیری ضلع سے ہے لہذا وہ حیدرآباد ایم ایل سی نشست کیلئے رائے دہی میں حصہ نہیں لے سکتے۔ حیدرآباد ضلع کے جملہ رائے دہندوں کی تعداد 127 ہونی چاہیئے لیکن یہ تعداد گھٹ کر 118 ہوگئی کیونکہ سکندرآباد کنٹونمنٹ کے 8 سیویلین وارڈ ممبرس کی میعاد ختم ہوچکی ہے۔ بی جے پی کے مہدی پٹنم ڈیویژن کے کارپوریٹر کا حال ہی میں دیہانت ہوا، اور یہ نشست خالی ہے۔2017 میں مجلس کے امین الحسن جعفری بی آر ایس کی تائید سے متفقہ طور پر منتخب ہوئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مرتبہ بھی امین الحسن جعفری کو موقع دیا جائے گا۔ پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کی آخری تاریخ 23 فروری ہے جبکہ 24 فروری کو پرچوں کی جانچ ہوگی اور 27 فروری تک نام واپس لئے جاسکتے ہیں۔ر