حیدرآباد میٹرو ریل دوسرے مرحلے کی تعمیری لاگت ملک کے دیگر شہروں سے کم

   

مرکزی حکومت کی منظوری کے بغیر پرانے شہر کے کاموں میں تیزی ، 76 کلومیٹر کے لیے 24 ہزار کروڑ روپئے کا تخمینہ
حیدرآباد ۔ 28 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : ریاستی حکومت کے باوقار پراجکٹس میں حیدرآباد میٹرو ریل فیس II بھی شامل ہے جو کم لاگت پر تعمیر کیا جارہا ہے ۔ جب کہ بنگلورو ، چینائی اور ممبئی میں ایک کلومیٹر کی تعمیری لاگت 373 کروڑ روپئے سے 1492 کروڑ روپئے تک ہے ۔ حیدرآباد میٹرو ریل دوسرے مرحلے کی لاگت صرف 318 کروڑ روپئے فی میٹر ہے ۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں میٹرو ریل کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے دوسرے مرحلے کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سمت بڑی تیزی سے پیشرفت کررہی ہے ۔ ریاستی کابینہ نے فی الحال میٹرو فیس II میں پانچ راہداریوں کے لیے ڈی پی آر کو منظوری دی ہے اور اس کو مرکزی حکومت کی منظوری کے لیے روانہ کردیا ہے ۔ تاہم ڈی پی آر کی منظوری سے قبل پرانے شہر میں میٹرو کا کام تیز رفتار سے جاری ہے ۔ آئندہ ماہ جنوری تک حصول اراضیات کا کام مکمل کرتے ہوئے تعمیری کاموں کا آغاز کرنے کی میٹرو کے عہدیدار تیاریاں کررہے ہیں۔ پی پی پی نظام کے تحت تعمیر کردہ میٹرو فیس I کے مقابلے میں فیس II کی تعمیری لاگت بہت کم ہے ۔ فیس I میں 69 کلو میٹر کا فاصلہ بنایا گیا تھا جس میں 57 میٹرو اسٹیشن تعمیر کئے گئے ۔ تعمیری کاموں پر مجموعی طور پر 22,148 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ یہ سب ایلیوٹیڈ کورویڈر کی تعمیر ہے ۔ فی کلو میٹر کی تعمیر پر 388 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ دوسرے مرحلے میں 54 میٹرو اسٹیشنس کے ساتھ 76.4 کلومیٹر کا احاطہ کیا جارہا ہے ۔ اس کی تعمیر پر 24,267 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی اور ہر کلو میٹر پر صرف 318 کروڑ روپئے کے اخراجات ہیں ۔ پی پی پی کے طریقہ کار پر تعمیر کئے گئے فیس I منصوبے کے لیے ہندوستانی بنکوں سے 10 فیصد سود پر قرض حاصل کئے گئے ۔ جس سے میٹرو پر مالی بوجھ عائد ہوا ہے ۔ دوسرے مرحلے کے لیے مرکزی حکومت سے 18 فیصد ریاستی حکومت 30 فیصد اور پی پی پی نظام سے 4 فیصد رقم حاصل کی جارہی ہے ۔ مزید 48 فیصد مرکزی حکومت کی ترمیم شدہ ضمانت کے ساتھ 2 فیصد سود پر بین الاقوامی بنکوں سے حاصل کیا جائے گا ۔ فیس I میں میاں پور اور ناگول میں میٹرو ڈپوز تعمیر کئے گئے ۔ ان ڈپوز کو استعمال کرنے پر میٹرو کے حکام غور کررہے ہیں ۔ توسیع کے پس منظر میں سرکاری اراضی پر مزید دو ڈپوز قائم کرتے ہوئے مالی بوجھ کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ممبئی میٹرو کے لیے کلو میٹر کی تعمیر کے لیے 543 کروڑ سے 1492 کروڑ روپئے کے اخراجات ہیں ۔ جب کہ چینائی میٹرو لاگت فی کلو میٹر 619 سے 750 کلو میٹر ، بنگلورو میٹرو کی فی کلو میٹر 373 سے 569 کروڑ روپئے کے اخراجات ہیں ۔ ان شہروں میں میٹرو ٹرین ، زیادہ تر زیر زمین سے گزر رہی ہے ۔ حصول اراضیات میں مشکلات کی وجہ سے تعمیر کی تخمینہ لاگت بڑھ گئی ہے ۔ حیدرآباد میٹرو سے متعلق شمس آباد ایرپورٹ کے راستے پر 1.5 کلو میٹر فاصلہ زیر زمین سے گذرتا ہے ۔ میاں پور ، پٹن چیرو کاریڈور 1.5 کلو میٹر کے فاصلے پر ڈبل ڈیکر تعمیر کیا جارہا ہے ۔ ماباقی ایلیوٹیڈ کاریڈور کے طور پر تعمیر کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے تعمیری اخراجات کم ہورہے ہیں ۔۔ 2