حیدرآباد ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف دو ٹوئنٹی 20 مقابلوں میں 2-0 کی شکست کے باوجود کل یہاں ونڈے سیریز کے آغاز پر بھی تجربات کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی کیونکہ اس سیریز کو ماہ مئی میں انگلینڈ میں منعقد شدنی ورلڈ کی تیاری کا آخری موقع قرار دیا جارہا ہے کیونکہ ہندوستانی کپتان ویراٹ کوہلی اور کوچ روی شاستری ورلڈ کپ کیلئے بہتر سے بہتر 15 رکنی ٹیم کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں۔ ہر ٹیم دستیاب وسائل کا بہتر سے بہتر استعمال کرتے ہوئے ورلڈ کپ کیلئے متوازن اور طاقتور ٹیم بنانے میں مصروف ہیں اور ہندوستانی ٹیم بھی آسٹریلیا کے خلاف ونڈے سیریز کو ورلڈ کپ کی تیاری کا آخری موقع کے طور پر استعمال کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار حیدرآباد میں کل کھیلے جانے والے پہلے ونڈے کے ضمن میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران ہندوستانی کپتان ویراٹ کوہلی نے کیا۔ ہندوستانی ٹیم میں اس وقت ایسے چار کھلاڑی ہیں جو کہ 15 رکنی ٹیم میں دستیاب آخری دو مقامات کے حصول کی دوڑ میں شامل ہیں اور یہ کھلاڑی کے ایل راہول، رشپھ پنت، وجئے شنکراور سدھارتھ کوئل ہیں۔ ایک کھلاڑی ایسا بھی ہے جو کہ نظرانداز کئے جانے کے باوجود اپنی شمولیت کی دعویداری کو مضبوط کررہا ہے اور دنیش کارتک ہے حالانکہ انہیں ونڈے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے لیکن ورلڈ کپ کی ٹیم میں ان کی دعویداری کو مضبوط تصور کیا جارہا ہے۔ لوکیش راہول کیلئے بھی حالات سازگار ہیں کیونکہ انہیں تیسرے اوپنر کے طور پر ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے اور ایسا بھی ہوسکتا ہیکہ شکھردھون کے مسلسل ناقص فام کے بعد انہیں پہلی پسند کے طور پر بھی شامل کرلیا جائے جس کیلئے آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والی پانچ مقابلوں کی یہ سیریز ان کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔ اسی طرح تمام تر توجہ پنت پر ہوگی جو حالانکہ حالیہ مقابلوں میں بہتر مظاہرے نہیں کر پائے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی صلاحیتوں، جارحانہ بیٹنگ اور تنہا مقابلہ کو اپنی ٹیم کے حق میں کرنے کی طاقت انہیں انگلینڈ کا ٹکٹ دلوا سکتی ہے۔ وجئے شنکر کی بولنگ نے بھلے ہی متاثر نہیں کیا ہے لیکن ہاردک پانڈیا کے زخمی ہوکر ٹیم سے باہر ہونے کا انہیں فائدہ ہوسکتا ہے اور وہ ابتدائی دو مقابلوں میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں کامیاب ہوتے ہیں تو پھر انگلینڈ جانے کی ان کی راہ بھی ہموار ہوسکتی ہے۔ خلیل احمد کے متاثر نہ کرنے کے بعد سدھارتھ کیلئے موقع دستیاب ہے کیونکہ بولنگ شعبہ میں محمد سمیع اور جسپریت بمرا کے ساتھ بھونیشور کمار پہلے ہی شامل کئے جاچکے ہیں۔ ونڈے کیلئے امباٹی رائیڈو اور آل راونڈر کیدار جئے دیو کی واپسی بھی اہمیت کی حامل ہیں۔ کلائی کے اسپنر کلدیپ یادو اور یوزویندر چہل کی جوڑی کے ساتھ جئے دیو کی غیرروایتی اسپن بولنگ کا سامنا کرنا آسٹریلیائی بیٹسمینوں خاص کر گلین میکس ویل، مارکس اسٹونس، ڈی آر سی شاٹ اور شان مارش کیلئے آسان نہیں ہوگا۔ آسٹریلیائی ٹیم میں نیتھن لیون کی واپسی ایڈم زمپا کو حوصلہ دینے کیلئے اہم ہوگی جبکہ فاسٹ بولر انڈریو ٹائی بھی آئی پی ایل کے تجربہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہندوستانی بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کے کوشاں ہوں گے۔